• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

زکوۃ نہ دینے والے کی امامت کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ؛

میرا بھائی محمد کلیم جو ایشیاء گھی ملز میں بطور کلرک ملازم ہے ۔ ڈاکخانہ میں  بھی ڈاک تقسیم کرنے کا کام لیا ہوا ہے ۔نکاح خواں بھی ہے ۔ ہر مہینے دو چار نکاح پڑھا لیتا ہے ۔ اس کے علاوہ مظفر گڑھ میں ایک الیکٹرونک دکان میں دس پندرہ لاکھ روپے بھی کاروبار میں نفع نقصان کی شراکت  پر لگا رکھے ہیں جہاں سے ہر ماہ 10  ہزار روپے آمدنی آتی ہے ۔ اس کے علاوہ ایک دکان پر  بھی کچھ رقم کاروبار میں لگا رکھی ہے  اس کا منافع بھی مل رہا ہے  ، مزید شجاع آباد میں 2،3 ، پلاٹ خریدے ہوئے ہیں ۔اور اتنا کچھ ہونے کے باوجود زکاۃبھی ادا نہیں کرتا کہتا ہے کہ میری بیٹیاں ہیں جس کی وجہ سے مجھ پر زکاۃ فرض نہیں ہوتی ۔ اتنا کچھ ہونے کے باوجود قربانی کا حصہ بھی فروخت  کر دیا  اور قربانی نہیں کی  پوچھنے پر جھوٹ بولتا رہا ہے کہ میں نے حصہ لیا ہے بعد میں کہتا ہے کہ میں نے ایک آدمی کی مدد کر دی ہے جبکہ وہ آدمی غریب بھی نہیں ہے ۔کیا ایسے آدمی کے پیچھے نماز جائز ہے ؟ یہ بندہ امامت بھی کرواتاہے  اور تعویذ وغیرہ بھی کرتا ہے ۔برائے مہربانی میری رہنمائی کی جائے اور فتوی دیا جائے ۔

اس کا با حوالہ جواب مطلوب ہے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ نے  اپنے بھا ئی کے جو حالات  ذکر کئےہیں اگر وہ واقعتا درست ہیں تو آپ کا بھائی زکاۃ کے نصاب کا مالک ہے اور زکاۃ کے نصاب کے مالک پر زکاۃ اور قربانی واجب ہے ۔ لہذا  اگر وہ  زکاۃ اور قربانی ادا نہیں کرتا تو شریعت کی نظر میں فاسق ہے اور فاسق کا امام بننا مکروہ  تحریمی ہے ۔اور جو لوگ اسے  ہٹانے پر قادر ہیں اگر وہ مذکورہ باتوں کے معلوم ہونے  کے باوجود اسے نہیں ہٹاتے تو ان کی نماز بھی ان کے پیچھے مکروہ ہے ۔ باقی آپ کے بھائی کا یہ کہنا کہ ،،میری بیٹیاں ہیں اس وجہ سے مجھ پر زکاۃ فرض نہیں ہوتی شرعا قابل اعتبار نہیں ۔ ۔۔۔۔جاری ۔۔۔۔۔۔۔

فتاوی شامی 2/355 میں ہے۔

ویکره (امامة عبد) ۔۔ (او اعرابی) و فاسق و اعمی ۔۔ الا ان یکون ای غیر الفاسق) اعلم القوم فهو اولی ( و مبتدع ) ای صاحب بدعة ۔۔ فی الشامی ویکره الاقتداء بهم تنزیها فان امکن الصلاة خلف غیرهم فهو افضل والا فالاقتداء اولی من الانفراد  ،۔۔۔۔ 

مراقی الفلاح ص 303 میں ہے ۔

ولذا کره امامةالفاسق العالم لعدم اهتمامه بالدین ۔۔۔۔۔ واذا تعذرمنعه ینتقل عنه الی غیر مسجد 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved