- فتوی نمبر: 20-153
- تاریخ: 26 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات
استفتاء
اپنی زمین میں کسی بہن بھائی کو ہبہ کروں اور رجسٹری انتقال بھی کروا دوں تو کیا ساتھ یہ شرط رکھ سکتا ہوں کہ یہ آپ کے ذاتی استعمال کے لیے ہے۔ آگے کسی کو ہبہ یا فروخت یا کرایہ پر نہیں دے سکتے۔ کیا یہ شرط لگائی جا سکتی ہے یا نہیں؟
وضاحت : یہ شرط کیوں لگانا چاہتے ہیں؟
جواب: دینے والا مخصوص رشتہ داروں کے لئے یہ قربانی تو دینا چاہتا ہے ان کے علاوہ نہیں دینا چاہتا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں ہبہ (جب اپنی متعلقہ شرائط کے ساتھ ہو گا) تو مکمل ہو جائے گا تا ہم آپ کی لگائی ہوئی شرائط کی اخلاقی حیثیت ہو گی شرعا وہ لوگ ان شرائط کے پابند نہ ہوں گے۔
رد المحتار علی الدر المختار جلد نمبر 8 صفحہ نمبر 490 پر ہے:
"( و ) حكمها ( أنها لا تبطل بالشروط الفاسدة ) فهبة عبد على أن يعتقه تصح ويبطل الشرط”
رد المحتار علی الدر المختار جلد نمبر 7 صفحہ نمبر 508 پر ہے:
"وما لا يبطل بالشرط الفاسد القرض والهبة والصدقة والنكاح
قال ابن عابدين:(قوله والهبة والصدقة ) كوهبتك هذه المائة أو تصدقت عليك بها على أن تخدمني سنة نهر ، فتصح ويبطل الشرط لأنه فاسد وفي جامع الفصولين : ويصح تعليق الهبة بشرط ملائم كوهبتك على أن تعوضني كذا ، ولو مخالفا تصح الهبة لا الشرط.”
© Copyright 2024, All Rights Reserved