• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

زمین پر لگی گھاس بیچنا جائز نہیں

استفتاء

ہمارے گاؤں والوں کا مشترکہ طور پر ایک پہاڑ ہے جس میں قدرتی طور پر گھاس اگتی ہے ،گاﺅں والے اسکی حفاظت کرتے ہیں اور دوسرے گاؤں والوں کو اس سے روکتے ہیں پھر اس پہاڑ کو معین مدت کیلئے خانہ بدوش لوگوں کو بھیڑ بکریاں چرانے کیلئے قیمت پر دے دیتے ہیں وہ لوگ اس معین مدت میں اس پہاڑ میں سکونت اختیار کرتے ہیں اور اپنی ضرورت کی اشیاءبھی اسی پہاڑ سے حاصل کرتے ہیں ۔اب مندرجہ ذیل امور مطلوب ہیں:

  1. مذکورہ بالا صورت میں پہاڑ کی گھاس کا بیچنا جائز ہے یا نہیں ؟
  2. اگر جائز ہے تو اس رقم کو پہاڑ کے متعلق معاملات پر خرچ کرنا ،یا دیگر رفاہی کاموں میں خرچ کرنا مثلاً راستہ یا تالاب بنانا،یا مدرسہ وغیرہ میں دینا ۔شرعیت مطہرہ کی رو سے کیسا ہے ؟ ادلہ شرعیہ کی روشنی میں جواب دے کر ممنون فرمائیں۔

    الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

زمین پر لگی ہوئی گھاس کو بیچنا جائز نہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved