- فتوی نمبر: 16-13
- تاریخ: 16 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
غلہ منڈی ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مختلف اجناس کی خرید و فروخت ہوتی ہے، زمیندار اپنا غلہ آڑھتی کے پاس لاتے ہیں اور آڑھتی اسے فروخت کر کے اپنی کمیشن لیتا ہے۔
بعض اوقات زمیندار منڈی میں مال نہیں لاتا بلکہ آڑھتی خود زمیندار کے مقام پر جا کر مال خریدتا ہے تو اس صورت میں اس منڈی کے ریٹ پر مال نہیں خریدا جاتا بلکہ منڈی میں لانے کا خرچہ کاٹ کر جتنا ریٹ بنتا ہے اس ریٹ پر مال خریدا جاتا ہے۔
خریداری کی مذکورہ صورت کا شرعاً کیا ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
زمیندار کے مقام پر جا کر کم ریٹ پر مال خریدنا جائز ہے۔
(۱) الهدایة فی شرح بدایة المبتدی: (۳/۵۶)
الحمل یزید فی القیمة إذا القیمة تختلف باختلاف المکان۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved