• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

زراعت میں زمین پر عمل کی شرط لگانا

استفتاء

ایک آدمی کے پاس کچھ رقبہ ہے لیکن اس کے پاس زراعت کے لیے خرچہ نہیں جس سے پیداوار کے اخراجات  پورے ہوسکیں تو اب کوئی دوسرا آدمی اسے کہتا ہے کہ خرچہ میں دوں گ لیکن محنت زمین والا خود اس میں کرے گا، ساتھ شرط خرچہ دینے والے نے یہ لگائی کہ دس فیصد مثلاً آپ حصہ مجھے دو گے۔ تو آیا ایسا کرنا درست ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ ایسا کرنا درست نہیں۔ کیونکہ مزارعت کی جائز صورتوں میں سے ایسی کوئی صورت بھی نہیں۔ جیسا  کہ در مختار میں ہے:

( و بطلت ) في أربعة أوجه ( لو كان الأرض و البقر لزيد أو البقر والبذر له و الآخران للآخر. ( 463/9 )

فتاوی عالمگیر ی میں ہے:

و منها أن تكون الأرض مسلمة إلى العاقد خلاة  و هو أن يوجد من صاحب الأرض تخلية بين الأرض و  العامل حتى لو شرط العمل على رب الأرض لا تصح المزارعة لانعدام الخلية. ( 236/ 5 )۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved