- فتوی نمبر: 12-226
- تاریخ: 02 جولائی 2018
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات
استفتاء
بخدمت جناب حضرت مفتی صاحب
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں اس علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں :
میری کفالت میں میرے بھائی کی بیٹی ہے ، میرا بھائی یعنی اس بچی کا والد فوت ہوچکا ہے اور اس بچی کی والدہ نے دوسرا نکاح کر لیا ہے ، اس بچی کی ملکیت میں صرف پانچ مرلے کا ایک پلاٹ ہے ، جس کی قیمت اندازاً چھ لاکھ روپے ہے، اس کے علاوہ کوئی بھی مال و زر اس کی ملکیت میں نہیں ہے، میں اُس بچی کی شادی کرنا چاہتا ہوں ، کیا میں اور دیگر عزیز و اقارب زکوٰۃ کی رقم اس بچی کی شادی کے انتظام اور جہیز وغیرہ کے اخرجات میں خرچ کر سکتے ہیں ؟ بینوا توجروا
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بچی کی ملکیت میں موجود پلاٹ ضرورت سے زائد ہے۔ اس کے ہوتے ہوئے بچی زکوٰۃ کی حقدار نہیں ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved