• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ذاتی مکان جس میں دینی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنا ہو کی تعمیر کے لیے لوگوں سے تعاون لینا۔ وقف سے خود اور اولاد کے لیے نفع اٹھانے کی شرط لگانا

استفتاء

ہم اپنے گھر میں ایسا نظام رکھنا چاہتے ہیں جس میں بچیوں اور عورتوں کو قرآن و حدیث کی تعلیم دی جائے اور یہ گھر زیر تعمیر ہے تو کیا ہم اس گھر کی تعمیر میں صدقہ جاریہ کے طور پر مخیر حضرات کا تعاون لے سکتے ہیں زکوٰۃ، صدقات واجبہ، صدقات فطرانہ کے علاوہ؟ واضح فرما دیں۔

میری اہلیہ معلمہ ہے وہ اس مکان میں تعلیم کا سلسلہ جاری کرنا چاہتی ہے۔

نوٹ: ہم گھر کو باضابطہ مدرسہ نہیں بنانا چاہتے، ہمارے پاس اتنی استطاعت نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اوپر کی منزل میں ہم رہائش رکھ لیں اور نیچے خیر کا یہ سلسلہ چلتا رہے، بچیوں کی تعلیم بھی چلتی رہے اور مستورات کی جماعت بھی ٹھہر جایا کرے۔

اگر یہ صورت جائز نہ ہو تو کیا یہ ممکن ہے کہ نچلا حصہ یا پورا مکان وقف کر دوں مگر اپنی حیات میں خود اس سے فائدہ اٹھاؤں اور میرے بعد اولاد اور پھر مدرسہ کے لیے وقف ہو جائے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ مخیر حضرات کے سامنے پوری صورتحال واضح کر دی جائے تو ان سے تعاون لے سکتے ہیں، ورنہ نہیں۔

2۔ وقف کی جو صورت آپ نے ذکر کی ہے وہ اختیار کر سکتے ہیں بشرطیکہ وقف کرتے وقت اپنے اور اپنی اولاد کے وقف سے فائدہ اٹھانے کی وضاحت کر دی جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved