- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 1-333
- تاریخ: جولائی 16, 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات, طلاق و عدت
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مسئلہ ہذا کے بارے میں مفتیان کرام اگر آدمی کا دماغی توازن برابر نہ ہو اسی حالت میں وہ اپنی بیوی کو طلاق دے دے، تو کیا طلاق واقع ہو گئی یا نہیں؟ ایسے شخص کی ڈاکٹر کے رپورٹ کے مطابق وہ واقعی معذور ہو۔ یعنی ڈاکٹروں نے واقعی اس کے بارے میں کہا ہے کہ اس کا دماغی توازن برابر نہیں ہے۔ ڈاکٹروں کی رپورٹ بھی موجود ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر طلاق اس حالت میں کہی تھی جبکہ ذہنی توازن درست نہ تھا تو طلاق نہیں ہوئی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved