• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

زندگی میں اپنی جائیداد تقسیم کرنا

استفتاء

مفتی صاحب میں اپنی زندگی میں  اپنی جائیداد اپنے ورثاء میں تقسیم کرنا چاہتا ہوں اور کچھ جائیداد اپنے پاس رکھنا چاہتا ہوں کہ گذر بسر چلتا رہے۔ میرے والدین نہیں ہیں اور بیوی، 3 بیٹے اور ایک بیٹی وارث ہیں،کس طرح تقسیم ہوگی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

کوئی شخص اگر اپنی زندگی میں اپنی جائیداد تقسیم کرنا چاہے تو اسے  گفٹ اور ہبہ کہتے ہیں وراثت نہیں کہتے کیونکہ وراثت کا تعلق انسان کی وفات کے بعد سے ہے۔

اپنی زندگی میں جائیداد تقسیم کرنے  کا بہتر اور افضل طریقہ یہ ہوگا کہ آپ جتنا چاہیں خود  رکھ کر باقی میں سے8/1 آٹھواں حصہ (12.5فیصد) اپنی بیوی کو دیں اور باقی جائیداد اپنی اولاد میں برابر تقسیم کردیں یعنی بیٹوں اور بیٹی کو برابر دیں اور اگر آپ ہر بیٹے کو 2 حصے اور بیٹی کو 1 حصہ دینا چاہیں تو اس کی بھی گنجائش ہے۔

پہلی صورت میں جائیداد کی تقسیم اس طرح ہوگی کہ جتنی جائیداد آپ خود رکھنا چاہتے ہیں رکھ کر باقی جائیداد کو 32 حصوں میں تقسیم کیا جائے گا جن میں  سے بیوی کو 4 حصے (12.5فیصد) اور ہر بیٹے، بیٹی کو 7 حصے ( 21.87 فیصد فی کس) ملیں گے اور دوسری صورت  کے مطابق  جائیداد کو 8 حصوں  میں تقسیم کیا جائے گا  جن میں سے بیو ی  کو 1 حصہ (12.5فیصد) اور 3 بیٹوں میں سے ہر بیٹے کو 2 حصے (25فیصد فی کس) اور بیٹی کو ایک حصہ (12.5فیصد) ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved