• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

(1)زندگی میں فوت بیٹی کی اولاد کااپنی نانی کی میراث میں حصہ (2)قرض کی ادائیگی میں تاخیر کی گنجائش ہے یا نہیں؟

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ہم سات بہن، بھائی تھے۔تین بھائی، چار بہنیں۔ماضی قریب میں ہماری والد ماجدہ کاانتقال8جون2019 کو ہوااناللہ وانا الیہ راجعون۔ ہماری ایک بہن کاانتقال جولائی 2013میں ہواتھا اب ہم تین بھائی اورتین بہنیں حیات ہیں۔ہماری والدہ ماجدہ کی لاہورمیں ایک عدد کمرشل پراپرٹی ہے جس کے بارے میں والدہ نے نومبر 2013میں یہ فیصلہ کیا کہ اس پراپرٹی کی آمدن یعنی کرایہ سب بہن بھائیوں میں برابرتقسیم کیا جائے اوراس مقصد کے لیے والدہ ماجدہ نے اپنے ایک نواسہ کی ذمہ داری لگائی کہ وہ یہ سب کام سرانجام دے۔اس ضمن میں انہوں نے باقاعدہ تحریری طور پراشٹام پیپرپر اپنے نواسہ کو پراپرٹی کے ہر طرح کے معاملات کاذمہ دار بنادیا۔یعنی مختار خاص دے دیا۔دسمبر 2013سے تاحال وہ نواسہ پراپرٹی سے متعلقہ تمام معاملات دیکھتا رہا اورباقاعدگی سے ہرماہ آمدہ کرایہ ہم بہن بھائیوں کے اکاؤنٹس میں والدہ کےکہنے کے مطابق برابر تقسیم کرکے جمع کرواتا رہا۔یہاں یہ بات انتہائی اہم ہے کہ والدہ صاحبہ نے اپنی فوت شدہ بیٹی جس کا انتقال جولائی 2013میں ہو چکا تھا کو حصہ دینے کی خصوصی تلقین کی ۔ چنانچہ والدہ کے حکم کی تعمیل میں کرایہ کا مقررہ حصہ (برابر)اس بیٹی کے وارثان کو دیا جاتا رہا۔اب سوال یہ ہے کہ:

1۔کیا والدہ ماجدہ کی وفات کے بعد پراپرٹی سے آمدہ کرایہ اورمستقبل میں پراپرٹی فروخت ہونے کی صورت میں رقم کی تقسیم2/1کے مطابق ہوگی یعنی بھائی کے دو حصے اور بہن کا ایک حصہ یا کرایہ اور (پراپرٹی فروخت ہونے کی صورت میں)رقم کی تقسیم برابر ہوگی جیسا کہ والد ہ ماجدہ کی زندگی میں ان کے کہنے کے مطابق ہوتا تھا؟

2۔کیافوت شدہ بہن کاحصہ بدستور جاری رہےگا یا ختم ہوجائے گااوراگر جاری رہے گا تو کس تناسب سے جاری رہے گا؟

3۔والدہ ماجدہ پر کچھ قرض تھا جس کے بارے میں ان کی تحریر موجود ہے کہ جب میری پراپرٹی فروخت ہوگی تو میں قرض ادا کرونگی تاہم پراپرٹی تاحال فروخت نہیں ہوسکی اورمستقبل قریب میں بھی پراپرٹی فروخت ہونے کے امکانات روشن نہیں ۔کیااب ان کے ذمہ قرضہ آمدہ کرایہ سے ماہانہ اقساط کی صورت میں فوری طور پر اداکردیا جائے یا اس قرض کی ادائیگی تاوقت فروخت پراپرٹی مؤخر کردی جائے؟

وضاحت مطلوب ہے : کیا پراپرٹی سارے بچوں کو دےکر تقسیم کرنے کی بات کی تھی؟یا پراپرٹی اپنی ملکیت میں رکھ کر کرایہ تقسیم کرنے کی بات کی تھی؟

جواب وضاحت: نانی نے اپنی زندگی میں متعدد بار یہ خواہش ظاہر کی تھی کہ میری خواہش ہے کہ میری پراپرٹی میرے تمام بچوں کو بشمول فوت شدہ بیٹی اولاد کےبرابر برابر ملے ۔اس لیے انہوں نے اپنی زندگی میں کرایہ برابر برابر دلوایاتھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔وفات کےبعد مذکورہ پراپرٹی کی تقسیم 2/1کےمطابق ہوگی۔

2۔فوت شدہ بہن کے بچوں کااس میں شرعی حصہ نہیں ہے۔البتہ اگر تمام ورثاء نانی کی خواہش پرعمل کرناچاہیں تو کرسکتے ہیں۔

3۔اگرقرض خواہوں کامطالبہ ہوتوقرض فوری طور پر ادا کیاجائے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved