- فتوی نمبر: 2-134
- تاریخ: 24 نومبر 2008
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ایک شخص اپنی زندگی میں اپنی جائیداد تقسیم کرنا چاہتاہے۔ افراد کی ترتیب یوں ہے کہ ایک بہن حیات ہے اور ایک مرحومہ بہن کے 3 بیٹے اور 2 بیٹیاں ہیں۔ اور ایک اور مرحومہ بہن کا ایک بیٹا اور 4 بیٹیاں ہیں۔ جبکہ 4 فوت شدہ چچا زاد بھائیوں کی اولاد حسب ذیل ہے۔ حسیب الدین مرحوم کی اولاد 3 بیٹے اور 2 بیٹیاں۔ صبیح الدین مرحوم کی اولاد 3 بیٹے اور 2 بیٹیاں۔ امیر الدین مرحوم کے 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں اور معین الدین مرحوم کے 2 بیٹے ہیں۔ شریعت کے مطابق ہرایک کو کتنا کتنا دیا جائے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جائیداد وراثت کے حصوں پر تقسیم کرنی ہے تو اپنی جائیداد کو 20حصوں میں تقسیم کرکے 10 حصے بہن کو اور ایک ایک حصہ چچا زاد بھائیوں کے ہر ایک بیٹے کو دیں ۔ اور اگر اس سے ہٹ کر تقسیم کی کوئی صورت ذہن میں ہے تو اس کو لکھ کر بھیجیں۔ نیز وراثت کے طریقہ پر تقسیم کرنے کی صورت میں ایک بہن اور چچا زادبھائیوں کے لڑکوں کے علاوہ دیگر افراد کا جائیداد میں حصہ نہیں ہوگا۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved