• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

زندگی میں جائیدا د تقسیم کرنا

استفتاء

میں اپنی زندگی میں ہی اپنی جائیداد تقسیم  کرنا چاہتا ہوں، میری اور میرے ایک بیٹے کی آمدن سے بننے والی جائیدا د تقریباً دوکروڑ روپے ہے جبکہ میرے افراد خانہ درج ذیل ہیں۔ایک بیوی ، چار بیٹے ، ایک بیٹی  ان میں میرا  مال  کس نسبت سے تقسیم ہوگا؟

اورکیا میں زندگی میں اپنی بیٹی کو بہ نسبت بیٹے کے  2/1 حصہ دےسکتاہوں، شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بڑے بیٹے کواس کی معاونت کی وجہ سے زیادہ حصہ دیں، اور اپنے لئے اور اپنی اہلیہ کے لئے جتنا مناسب ہورکھیں ۔ باقی بیٹوں بیٹی میں برابر تقسیم کردیں۔

بیٹی کو بیٹے مقابلے میں آدھا حصہ بھی دے سکتے ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved