• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

زندگی میں بیوی اور دو بیٹوں میں وراثت کی تقسیم

استفتاء

میں دین وشریعت کے  مطابق اپنی زندگی میں کینیڈا  کے قانون کے مطابق   اپنی وصیت تحریر کرنا چاہتا ہوں ، ہماری  فیملی میں صرف چار افراد ہیں، میں ،میری  بیوی اور دو بیٹے۔(1)  اگر میرا انتقال ہوجائے تو میری بیوی اور دو بیٹوں میں وراثت کی تقسیم کیسے ہوگی؟ (2) اور اگر بیوی کا انتقال  پہلے ہوجائے تو پھر تقسیم کا کیا طریقہ ہوگا؟ (3)  اور اگر بیٹوں میں سے کسی کا انتقال پہلے ہوجائے تو پھر تقسیم کا طریقہ کیا ہوگا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1)اگر آپ کا انتقال ہوجائے اور ورثاء میں صرف ایک بیوی اور دو بیٹے ہوں تو آپ کی وراثت میں سے آٹھواں  (8/1) حصہ آپ کی بیوی کا ہوگا اور باقی آپ کے دونوں بیٹوں کا ہوگا جو ان میں برابر  تقسیم ہوگا۔

(2)اگر آپ کی بیوی کا انتقال پہلے ہوجائے اور آپ کے انتقال کے وقت صرف آپ کے دو بیٹے ہوں تو آپ کی وراثت ان دونوں بیٹوں میں آدھی آدھی تقسیم ہوگی۔

(3)اگر آپ کے کسی ایک بیٹے کا انتقال پہلے ہوجائے اور آپ کی وفات کے وقت صرف آپ کی بیوی اور ایک بیٹا ہو تو آپ کی وراثت میں سے آٹھواں حصہ(8/1) آپ کی بیوی  کا ہوگا اور باقی ساری وراثت آپ کے بیٹے کی ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved