• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ظہر کی پہلی چار سنتیں اگر رہ جائیں تو ظہر کے بعد پڑھنے سے ادا شمار ہوں گی یا قضا

استفتاء

نماز ظہر کی پہلی چار سنتیں فرض کے بعد ادا ہوتی ہیں یا قضا ؟ 2۔اور نیت کیسے کرنی چاہیے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔نماز ظہر کی پہلی چار سنتیں فرض کے بعد اداہی ہوتی ہیں قضا نہیں ہوتی

2۔ سنتوں میں وقت کی نیت ضروری نہیں تاہم کرنی بھی ہو تو یوں کر سکتے ہیں چار رکعت سنت قبل از ظہر (ظہر سے پہلے) والی۔

شامی میں (2/448)ہے

 (بخلاف سنة الظهر) وکذا الجمعة (فإنه) إن خاف فوت رکعة (یترکها) ویقتدی (ثم یأتی بها) علی أنها سنة (فی وقته) أی الظهر

حاشیہ طحطاوی (453) میں ہے:

(وقضی السنة التی)اطلاق القضاء على ما ليس بواجب مجازاللمشاكلة ولهذا كان الاولى ان ینوی السنه لا القضاء( قبل الظهر) في الصحیح (في وقته)

شامی(2/86) میں ہے:

( وكفى مطلق نية الصلاة لنفل وسنة والترايح )على المعتمد

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved