• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

1-اشراق کے وقت کا دورانیہ کتنا ہے ؟2-اور چاشت کی نماز کا اولین وقت کیا ہے؟

استفتاء

پلیز آپ اس سلسلے میں میری رہنمائی فرما دیں ۔اشراق کے وقت کا دورانیہ کتنا ہے یعنی اشراق کا وقت کتنے گھنٹے رہتا ہے؟اور چاشت کی نماز کا اولین وقت کیا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1-اشراق کا وقت سورج طلوع ہونے کے تقریباً ۲۰ منٹ بعد شروع ہوجاتا ہے اور نصف النہار( یعنی ظہر کا وقت داخل ہونے سے پون گھنٹہ پہلے ) تک رہتا ہے، مگر شروع میں پڑھنا افضل ہے۔

2-  چاشت كا  ابتدائی اورانتہائی وقت بھی وہی ہے جو اشراق کاہےتاہم چاشت کامستحب وقت دن (یعنی سورج نکلنے سے غروب ہونے تک کےکل دورانیے )کا ایک چوتھائی حصہ گزرنے کے بعد  سے ہوتا   ہے۔

طحطاوی علی مراقی الفلاح (106 )میں ہے:

اولها عند طلوع الشمس الى ان ترتفع الشمس وتبيض قدر رمح او رمحين ۔

ردالمحتار(639/1)میں ہے :

قال فى العلائية و(ندب اربع فصاعدا فى الضحى) على الصحيح من بعد الطلوع الى الزوال ووقتها المختار بعد ربع النهار ۔

اعلاء السنن (30/7) میں ہے؛

قال العلامة سراج أحمد في شرح الترمذي له: إن المتعارف في أول النهار صلاتان الأولی بعد طلوع الشمس وارتفاعها قدر رمحٍ أو رمحین․ والثانیة عند ارتفاع الشمس قدر رمح النهار ر إلی ما قبل الزوال ویقال لهاصلاة الضحی ،واسم الضحی في کثیر من الأحادیث شامل لکليهما، وقد ورد في بعضها لفظ الإشراق أیضًا․

احسن الفتاوی(467/3)میں ہے:

طلوع کے بعد جب آفتاب میں اتنی تیزی آ جائے کہ اس پر کچھ دیر نظر جمانا مشکل ہوتو اشراق کا وقت شروع ہو جاتا ہے اور نصف النہار تک رہتا ہے مگر شروع میں پڑھنا افضل ہے اور چاشت کا وقت  اشراق کی نماز کے بعد متصل  شروع ہو کر نصف النہار تک  ہے اور اس کا افضل وقت دن کا ایک چوتھائی حصہ گزرنے کے بعد ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved