• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

تراویح میں نیت کامسئلہ

  • فتوی نمبر: 15-202
  • تاریخ: 09 ستمبر 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

20رکعت تراویح سنت رسول ؐ یا سنت خلفائے راشدین یا نفل ،کس نیت سے  پڑھنی چاہیئے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

تراویح کی نیت میں سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم یا سنت خلفائے راشدین کی نیت کرنےکی  ضرورت  نہیں ،بلکہ یا صرف تراویح کی نیت کرے یا صرف سنتِ وقت کی نیت کرے یا قیام اللیل کی نیت کرے۔نیز خالی سنت یا نفل کی نیت کرنا بھی کافی ہے ،البتہ جو بھی  نیت کرے اس نیت کے ساتھ ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کی متابعت (پیروی) کی نیت بھی کرلے۔

چنانچہ فتاوى  عالمگیری (1/ 65)میں ہے:

 ويكفيه مطلق النية للنفل والسنة والتراويح هو الصحيح كذا في التبيين ………..والاحتياط في التراويح أن ينوي التراويح أو سنة الوقت أو قيام الليل كذا في منية المصلي والاحتياط في السنن أن ينوي الصلاة متابعا لرسول الله صلى الله عليه وسلم كذا في الذخيرة.

البناية :(2/669)

أن ينوي التراويح أو السنة أو سنة الوقت أو قيام الليل.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved