• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ڈاکٹر اسرار

استفتاء

آپ کی کتاب "ڈاکٹر اسرار احمد کےافکار و نظریات” ملاحظہ ہوئی۔ الحمد للہ آپ نے بڑی کوشش فرمائی ہے، اس کتاب کے بارے میں کچھ باتیں درکار ہیں برائے مہربانی عرض کردیں۔

1۔ ص نمبر 95  اور 96 پر ڈاکٹر اسرار صاحب کا نیم تقلیدی فلسفہ کے بارہ میں آپ نے ڈاکٹر صاحب کی عبارات   ہی نقل کی ہیں لیکن ان پر ڈاکٹر اسرار صاحب کی وہ کتب جہاں سے یہ اقتباسات لیئے گئے ہیں وہ کتب کے نام درج نہیں ہیں۔ برائے مہربانی حوالہ کے لیے ان کے نام بھیج دیں۔

2۔ ص نمبر 4 اور 5 پر مولانا یوسف لدھیانوی رحمہ اللہ کے ڈاکٹر صاحب کے بارہ میں جو نظریات دیئے گئے ہیں اس کا بھی کوئی حوالہ موجود نہیں ہے۔ کہ وہ مولانا کی کونسی کتاب سے لیئے گئے ہیں۔ براہ کرم وہ بھی ارسال فرما دیں۔

3۔  دین اور مذہب کے درمیان جو فرق ڈاکٹر اسرار صاحب نے کیا ہے وہ فرق تو غلط ہے لیکن کیا دین اور مذہب میں بالکل بھی فرق نہیں ہے؟ جیسا کہ آپ نے لکھا ہے۔ بعض علماء کچھ فرق بتاتےہیں۔

4۔ ڈاکٹر صاحب کا اقامت دین کا تصور تو غلط ہے لیکن آپ کی تحریر سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نفاذ شریعت کی کوئی ضرورت ہی نہیں ، کیونکہ ڈاکٹر اسرار صاحب نفاذ شریعت کو ہی تقریباً اقامت دین کہتے ہیں، وضاحت فرما دیں؟

نیز تنظیم اسلامی میں شامل ہو کر  قیام خلافت کے لیے کوشش کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ نیز اپنا فتویٰ بھی ارسال فرما دیں۔ کیونکہ میرے والد صاحب رکن تنظیم اسلامی  ہیں اور میں تحقیق  کر رہا ہوں کہ تنظیم اسلام کس حد تک غلط ہے؟

الجواب

1۔ اس وقت تو کتاب موجود نہیں  ہے، لیکن غالب  یہ ہے کہ یہ عبارتیں  کتاب ” جماعت شیخ الہند اور تنظیم اسلامی ” کی ہیں۔

2۔ مولانا یوسف لدھیانوی رحمہ اللہ  کی یہ عبارت ڈاکٹر اسرار صاحب کی کتاب ” جماعت شیخ الہند اور تنظیم اسلامی ” کے ص 521 سے لی گئی ہے۔

اردو زبان میں دین و مذہب میں کوئی فرق نہیں۔ البتہ عربی میں مذہب سے فقہی مذہب مراد لیتے ہیں اور مذہب کا لفظ دین کے لیے استعمال نہیں ہوتا، لیکن دین و مذہب کے  درمیان جو فرق ڈاکٹر اسرار صاحب کرتےہیں وہ عربی زبان میں بھی نہیں ہے۔

3۔  اقامت دین سے اگر مراد اعلائے  کلمتہ اللہ  کے لیے کوشش ہے تو اس کی ضرورت سے ہمیں انکار نہیں ہے۔ ہم نے تو یہ دکھایا ہے کہ  قرآن پاک میں اقامت دین کا مطلب اعلاء کلمتہ اللہ  اور ملک میں اسلامی  شریعت نافذ کرنا نہیں ہے اور اپنے دعوے کے لیے  ڈاکٹر اسرار صاحب نے جو دلائل دیے ہیں وہ درست نہیں۔ غرض ڈاکٹر اسرار صاحب قرآنی الفاظ کی غلط تفسیر کرتے ہیں۔ ملک میں اسلامی شریعت نافذ کرنے کی کوشش کرنے کے بارے میں قرآن و حدیث کے  اور دلائل موجود ہیں۔

4۔ قیام خلافت تو محض ایک نعرہ  کے طور پر اختیار کیا گیا ہے۔ خلافت کہتے ہیں بین الاقوامی اسلامی حکومت کو۔ پھر ہم دکھا چکے ہیں کہ ڈاکٹر اسرار صاحب میں دینی لیڈر شپ کی صلاحیت نہیں ہے۔ جو شخص خود بہت سی فکری غلطیوں  میں مبتلا ہو وہ دوسروں کی صحیح  رہنمائی کیسے کرے گا؟ جس کے اندر اوصاف نبوت ضرورت کے درجے میں نہ ہوں  وہ کار نبوت کا اہل نہیں ہو سکتا۔ یہ تو دوسروں کو فکری غلطیوں میں اور قرآن پاک کی غلط تفسیر میں مبتلا کریں گے۔ لہذا تنظیم اسلامی میں شامل ہونا درست نہیں ہے۔

نوٹ: ہم  معذرت خواہ ہیں کہ جواب میں بہت تاخیر ہوئی، دراصل آپ کا خط Misplace  ہوگیا تھا، اب ملا تو جواب لکھا ہے۔ امید ہے کہ معاف فرمائیں گے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved