• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سکیورٹی پر ملنے والا انٹرسٹ

استفتاء

ہم ایک ادارہ چلارہے ہیں، جس میں سوئی گیس کا انڈسٹری میٹر تعینات ہے۔ اس کا گیس کا بل ہم باقاعدگی سے ادا کر رہے ہیں۔ اس کے بارے میں  معلوم یہ کرنا ہے، مثال کے طور پر تین ماہ کا بل ہمیں 3 لاکھ آتا ہے۔ ادارہ ہذا تین ماہ کی سکیورٹی اپنے پاس جمع کر لیتا ہے اور اپنے پاس بابت گارنٹی رکھتا ہے۔ اس کا سالانہ انٹرسٹ اپنے حساب سے ادارے کو  ادا کروا دیتا ہے۔ جوکہ ہم وہ انٹرسٹ نہیں لیتے۔ وہ انٹرسٹ ادارہ خود بخود اپنی سکیورٹی میں جمع کر لیتا ہے، وہ جتنا بھی بنے۔ اگر ہمارا تین ماہ کابل مثا ل کےطور پر  3 لاکھ  سے زیادہ ہوجائے یعنی 4 لاکھ ہوجائےتو  وہ بقایا ایک لاکھ سکیورٹی اور طلب  کرتا ہے۔

معلوم یہ کرنا ہے کہ ہم وہ انٹرسٹ نہیں لیتے ادارہ خود بخود اپنی سکیورٹی میں جمع کر لیتا ہے۔ ہمارے تین لاکھ اور ایک لاکھ انہوں نے جمع کرلی ہے۔ تو ان کا انٹرسٹ پورا ہوجاتا ہے تو وہ ہم سے کوئی سکیورٹی نہیں مانگتے۔

معلوم یہ ہے کرنا ہے کہ یہ سلسلہ سال با سال چل رہا ہے۔ وہ انٹرسٹ کی رقم جمع کر ے ان کے پاس ہماری اصل رقم تین یا چار لاکھ ہے اور تین ماہ کا بل ڈال کر آٹھ لاکھ بن چکا ہے۔ یہ رقم گورنمنٹ خود بخود اپنے پاس جمع خرچ کر رہی ہے۔ ہمارااس میں کوئی دخل نہیں ہے ۔ پر ادارہ ہذا انٹرسٹ بشمول اصل بیلنس آٹھ تصور کرتا ہے۔ اس صورت حال میں ہم وہ رقم نہ لے رہے ہیں نہ دے رہے ہیں۔ ادارہ خود ہی ادا کررہا ہے۔ ہم جو گیس ادارے سے خریدرہے ہیں اس کا بل باقاعدہ جمع  کروارہے ہیں اور س سے جو کاروبار کر رے ہیں وہ جائز ہے کہ ناجائز؟  اگر جائز ہے تو بھی ہمیں اس صورتحال سے آگاہ فرمائیں اگر ناجائز ہے تو بھی ہمیں اس صورتحال سے آگاہ فرمائیں نیز اس کا حل بھی بتائیں۔

الجواب

جائز ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved