• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

پراویڈنٹ فند کی شرعی حیثیت

استفتاء

ہم سرکاری ملازم ہیں ۔ ہمارا جی پی فنڈ جو ہر مہینے تنخواہ میں سے کاٹ لیا جاتا ہے۔ اور ایک سال کے بعد اس پر منافع لگا دیا جاتا ہے کیا جو منافع لگایا جاتا ہے۔ وہ سود کہلاتا ہے کہ نہیں؟ جب کہ ہم لوگ نہیں کہتے کہ منافع لگایا جائے۔ وہ اپنی مرضی سے  جی پی فنڈ کاٹتے ہیں۔ اور خود ہی منافع لگا دیتے ہیں۔ ہم اس کٹوتی کو روکنا چاہیں تو نہیں روک سکتے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جبری پراویڈنٹ کی اصل رقم پر جو زیادتی محکموں کی طرف سے دی جاتی ہے آپ کے لیے وہ شرعاً سود نہیں ہدیہ ہے۔ اس لیے اس کا وصول کرنا جائز ہے البتہ آپ جب اس کو لیں تو ہدیہ سمجھ کر یں  سود سمجھ کر نہ لیں۔ سود نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ سود اس وقت بنتا ہے جب دونوں فریق اس کا معاملہ کریں۔ جی پی فنڈ حکومت زبردستی کاٹتی ہے اور اس کے ساتھ زائد ملا کر آپ کو دیتی ہے آپ نے کاٹنے کو نہیں کہا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved