- فتوی نمبر: 25-183
- تاریخ: 16 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
1)بعض اوقات جو جانور شکار کیا جاتا ہے اس کا اسٹف تیار کیا جاتا ہے یعنی اس شکار کئے ہوئے جانور کی چمڑی نکال کر اس چمڑی میں کوئی چیز بھر کر اس کو اس طرح تیار کیا جاتا ہے گویا کہ وہ بالکل صحیح سالم جانور ہے اس طرح کا اسٹف تیار کرنا جائز ہے یا نہیں؟
2) اور پھر اس کی خرید وفروخت کرنا جائز ہے کہ نہیں ازروئے شرع کیا حکم ہے ؟
3) ور اسٹف تیار کرنے والے پر کیا تصویر بنانے کا گناہ ہوگا کہ نہیں؟
4) شکار کئے ہوئے جانور کا جو اسٹف تیار کیا ہوا ہوتا ہے اس کو اپنے گھر کے کمرے میں دیوار پر سجا سکتے ہیں کہ نہیں اس کے بارے میں شریعت میں کیا حکم ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1) شکار کئے ہوئے جانوروں کا اسٹف تیار کرنا جائز ہے۔
2) اسٹف کئے ہوئے جانور کی خریدوفروخت جائز ہے۔
3) اسٹف تیار کرنا تصویر بنانا نہیں ہے، لہٰذا اسٹف تیار کرنے والے پر تصویر بنانے کا گناہ نہ ہوگا۔
4) سجا سکتے ہیں۔
فتاویٰ ہندیہ (4/470) میں ہے:"واما شعر الميتة وعزمها وصوفها وقرنها فلا باس بالانتفاع بها وبيع ذلك كله”امداد الفتاویٰ (4/154)میں ہے:"سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص کی بھینس کا بچہ مر گیا اور وہ بھینس بغیر بچہ کے دودھ نہیں دیتی اگر اس مردہ بچہ کی کھال نکلوا کر اور اس میں بھس وغیرہ بھر کر بھینس کو دکھلا کر دودھ لینے کی غرض سے رکھ لیا جائے تو کیا اس طرح مردہ بچے کو قائم رکھنا اور دودھ پینا جائز ہے یا نہیں۔ جواب: جائز ہے۔”فتاویٰ محمودیہ (19/499)میں ہے:"سوال: شکاری لوگ شیر چیتے وغیرہ کا شکار کرنے کے بعد اس کا چمڑا اس طرح نکالتے ہیں کہ پورا سر اس کے ساتھ رہنے دیتے ہیں پھر چمڑے کو دباغت کر لیتے ہیں سر کا اندرونی حصہ بھی کسی طرح صاف کر لیتے ہیں اور چمڑے کو جس کے ساتھ پورا سر مع آنکھ کے ہوتا ہے گھر میں رکھتے ہیں سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح حیوان کا سر رکھنا جائز ہے یا تصویر کی طرح اس کو رکھنا بھی جائز نہ ہوگا ۔جواب: یہ تصویر کی حکم میں نہیں”فتاوی حقانیہ(2/433) میں ہے:سوال : جناب مفتی صاحب گائے بھینس رکھنے والوں میں یہ رواج ہے کہ جب ان کی گائے یا بھینس کا بچہ مر جائے تو اس کی کھال اتار کر اس میں بھوسہ بھر لیتے ہیں جس سے گائے یا بھینس اپنا بچہ تصور کرکے دودھ آسانی سے دے دیتی ہے تو کیا شرعاً یہ تصویر کے حکم میں داخل ہے یا نہیں ؟جواب : صورت مسؤلہ میں بچھڑے کی کھال پر تصویر کی تعریف صادق نہیں آتی اور نہ ہی یہ تصویر کی حکم میں ہے بلکہ ضرورت کی وجہ سے قدرتی پیدا کردہ جسم کو ایک گونہ محفوظ رکھا جاتا ہے اس لیے یہ تصویر کی حکم میں داخل نہیں ہے بلکہ بوقت ضرورت ایسا کرنا مرخص ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved