- فتوی نمبر: 16-18
- تاریخ: 16 مئی 2024
استفتاء
پی کمپنی سینٹری کا سامان بناتی ہے اور ڈیلرز کے ذریعے فروخت کرتی ہے۔ کمپنی کی انتظامیہ کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری ہونے والے اعلانات نوٹس بورڈ پر لگائے جاتے ہیں، ابھی حال ہی میں 10,9 محرم کی چھٹیاں( جو کہ سرکاری چھٹیاں ہیں) منگل اوربدھ کے دن آرہی تھیں،تو کافی ملازمین 8 محرم بروزِ پیربھی چھٹی لینا چاہ رہے تھے تاکہ اتوار،پیر اور منگل بدھ یہ ساری چھٹیاں ایک ساتھ ہو جائیں۔ ایڈمن ڈپارٹمنٹ نے کہاکہ تمام ملازمین8 محرم بروزِ پیراپنی حاضری کو یقینی بنائیں اور جو ملازم پیر کے دن چھٹی کرے گا اس کی 10,9 محرم کی غیر حاضری لگے گی،چھٹی شمار نہیں ہو گی۔ اگرچہ اس نوٹس پر عمل نہیں ہوا صرف ملازمین کو پابند کرنے کے لئے تھا کہ ملازمین خوامخواہ چھٹی نہ کریں تاکہ کمپنی کے کام میں حرج نہ ہو۔ چنانچہ بعض ملازمین نے چھٹی کی لیکن ان کو کچھ نہیں کہا گیا اور10,9 محرم کی غیر حاضری نہیں لگائی گئی۔ اب سوال یہ ہے کہ:
-1 8 محرم کو چھٹی کرنے کی صورت میں9اور10محرم کی غیر حاضری لگانا جائز ہے؟
-2 ملازمین کو پابند کرنے کے لئے ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ایسے اعلانات جاری کرنے کا شرعاً کیا حکم ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
-1 8 محرم کو چھٹی کرنے کی صورت میں 9 اور 10 محرم کی غیر حاضری لگانا جائز نہیں۔
-2 انتظامی مصلحت کی خاطر اگر ایسے اعلانات لگائے جائیں اور اس پر عمل نہ کیا جائے تو ایسے اعلانات لگانے کی گنجائش ہے۔
(۱) شرح الحموي علي الأشباه والنظائر: (۱/۳۲۸، ۳۳۱) ط: ادارة القرآن والعلوم الاسلامية۔
تصرف الإمام علي الرعية منوط بالمصلحة‘‘
إذا کان فعل الإمام مبنيا علي المصلحة فيما يتعلق بالأ مور العامة لم ينفذ أمره شرعا إلا إذا وافقه، فإن خالفه لم ينفذ…‘‘
(۲) المستصفي للإمام الغزالي (۱/۱۷۴، دارالکتب العلمية)
أن المصلحة بإعتبار قوتها في ذاتها تنقسم إلي ماهي في رتبة الضرورات وإلي ماهي فيرتبة الحاجات… أما المصلحة فهي عبارة في الأصل عن جلب منفعة أو دفع مضر۔
(۳) إعلام الموقعين لابن القيم۔ (۳/۸۱ دارالکتب العلمية)
فإن الشريعة مبناها وأساسها علي الحکم و مصالح العباد في المعاش والمعاد
© Copyright 2024, All Rights Reserved