- فتوی نمبر: 1-325
- تاریخ: 17 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات
استفتاء
1۔ کسی نے دوسرے کےزمین میں شہد پایا۔ تو کیا پانے والا شہد کاٹ سکتا ہے؟
2۔ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ کوئی جگہ کسی آدمی کی ملکیت میں ہوتی ہے لیکن قومی قانون کی وجہ سے وہ آدمی اس جگہ سے کوئی ذاتی فائدہ نہیں لے سکتا۔ تو اگر ایسی جگہ میں کسی نے شہد پایا تو کیا اس آدمی کے لیےیہ شہد کاٹنا جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ جس کی زمین میں شہد ہو وہ اس کی ملک ہے۔ لہذا اس کی اجازت کے بغیر لینا جائز نہیں۔
إن صاحب الأرض يملك العسل الذي في أرضه و إن لم يتخذها لذلك حتى له أن يأخذه ممكن أخذه من أرضه. ( بحر الرائق: 2/ 414)
إنه يملكه هيأ أرضه لذلك أو لا. ( نہر: 1/ 453)
2۔ وہ قانون کیا ہے۔ اور اس کی صورت کیا ہے؟ اس کی وضاحت کریں اس کے بعد جواب دیا جائے گا۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved