• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

دو جگہ نماز جمعہ قائم کرنا

  • فتوی نمبر: 5-136
  • تاریخ: 24 جولائی 2012

استفتاء

چھوٹا سا قصبہ ہوگی جو کہ ضلعی شہر سے تقریباً پانچ کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے جس میں مسلک احناف دیوبند سے منسلک قدیمی مرکزی جامع مسجد واقع ہے جس میں نماز جمعہ عرصہ ایک سو تیس سال سے قائم چلا آرہا ہے۔ اب اس گاؤں میں ایک اور دوسری مسجد تعمیر ہوئی  ہے، جس میں اب مورخہ 22 شعبان 13 جولائی 2010ء بروز جمعتہ المبارک کو ایک حنفی دیوبندی عالم دین نے نماز جمعہ کا افتتاح کیا خود نماز جمعہ کی امامت کرائی ہے۔ قرآن وحدیث اور فقہ  حنفی کی روشنی  و رُو سے وضاحت کی جائے کہ کیا اس قصبہ میں علیحدہ دوسری نماز جمعہ کا قیام جائز ہے یا نہیں؟ دوم نماز جمعہ جو پڑھی گئی ہے وہ شرعی طور پر اور فقہ حنفی کی رُو سے  یہ نماز جمعہ ہوگئی ہے یا نہیں؟ برائے مہربانی تفصیل سے فتویٰ جاری کریں۔ کیونکہ اس نماز جمعہ کے قیام سے پورے علاقے میں عوام الناس میں ایک نیا اختلاف و انتشار کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگرا یک جگہ جمعہ کی نماز کے لیے کافی تھی تو ایک ہی جگہ جمعہ ہونا رہتا یہ بہتر تھا لیکن دوسری مسجد میں جمعہ پڑھنے سے جمعہ کی نماز ہوگئی۔ اس کو آپس میں انتشار کا ذریعہ نہ بنائیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved