- فتوی نمبر: 2-56
- تاریخ: 09 جولائی 2008
- عنوانات: خاندانی معاملات > عبادات > حج و عمرہ کا بیان > منتقل شدہ فی عبادات
استفتاء
والدین کو حج کے لیے بھیجناچاہتے ہیں لیکن والد کا کہناہے کہ پہلے بیٹیوں کی شادی کراونگا پھر حج کرونگا اس سے پہلے حج نہیں ہوتا۔ وضاحت کردیں ۔ والدہ بیمار ہیں ہم چاہتے ہیں کہ اس سال کرلیں زندگی کا کیا بھروسہ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگرآپ کےوالد پر حج فرض ہے تو لڑکیوں کی شادی کے لیے حج کو مؤخر کرنا درست نہیں ۔ نیز آپ کے والد کا یہ کہنا کہ پہلے بیٹیوں کی شادی کراؤنگا پھر حج کرونگا اس سے پہلے نہیں ہوتا شرعاً یہ بات غلط ہے لیکن اگر ان پر حج فرض نہیں تو وہ جیسے چاہیں کرسکتے ہیں۔
علی الفور فی العام الأول عند الثاني وأصح الروايتين عندالإمام ومالك وأحمد قال الشامي تحت قوله (علی الفور)وهو الإتيان في اول أوقات الإمكان (شامی 3/520) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved