- فتوی نمبر: 5-384
- تاریخ: 10 جون 2013
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
ایک شخص نہ تو آلات موسیقی بناتا ہے اور نہ ہی بجاتا ہے اگر وہ شخص آلات موسیقی کی تجارت کرکے کمیشن لے یا آلات موسیقی کی دکان پر سیل مینی کرے تو اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کے بارے میں کیا حکم ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
موسیقی چونکہ اسلام میں ناجائز اور حرام ہے اس لیے وہ آلات جو محض موسیقی کے لیے استعمال ہوتے ہوں اور بغیر کسی و تبدیلی کے ان سے موسیقی کا کام لیا جاتا ہو آلات معاصی ہونے کی وجہ سے ان کی خرید و فروخت جائز نہیں اور ایسی آمدنی بھی حلال نہیں۔
و يكره تحريماً بيع السلاح من أهل الفتنة لأنه إعانة على المعصية قلت و أفاد كلامهم أن ما قامت المعصية بعينه يكره بيعه تحريماً و إلا فتنزيهاً.( نحر) و نظيره كراهة بيع المعازف لأن المعصية تقام بها. ( شامى: 2/ 268)
و نظيره بيع المزامير هنا أن ما قامت المعصية بعينه يكره بيعه و إلا فلا. ( بحر رائق: 5/ 143)
© Copyright 2024, All Rights Reserved