استفتاء
امام صاحب نے چار رکعت والی نماز میں قعدہ اولی نہیں کیا ایک مقتدی تیسری رکعت میں شریک ہوا سلام پھیرنے کے بعد مقتدی نے امام کے ساتھ سجدہ سہو نہیں کیا بلکہ اپنی دو رکعت پوری کرنے کے لیے کھڑا ہوگیا اب کیا اس کی نماز ہو گئی یا دوبارہ پڑھے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر اپنی نماز کے آخر میں سجدہ سہوکر لیا تھا تو نماز ہوگئی ورنہ اعادہ کرنا چاہیے۔
فتاوی شامی (2/659)میں ہے:
( والمسبوق يسجد مع إمامه مطلقا ) سواء كان السهو قبل الاقتداء أو بعده
قوله: (ثم يقضي ما فاته) فلو لم يتابعه في السجود وقام إلى ما سبق به فإنه يسجد في آخر صلاته استحسانا، لان التحريمة متحدة فجعل كأنها صلاة واحدة.۔۔ (وكذا اللاحق) أي يجب عليه السجود بسهو إمامه
فتاوی شامی (2/182)میں ہے:
كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تجب إعادتها وهي على ما ذكره أربعة عشر۔۔۔۔والقعود الاول ولو في نفل في الاصح
© Copyright 2024, All Rights Reserved