• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

قسم سے یا قسم کھاتی ہوں کے الفاظ سے قسم کھانا

استفتاء

***کے ماموں کی لڑکی ہے بچپن میں دونوں کی نسبت بھی طے کر دی گئی لیکن عمر کی والدہ کی شادی شیعوں میں فراڈ سے ہوئی تھی پہلے فرقے کا مسئلہ نہ تھا لیکن بڑے ہونے کے بعد اس فرقے کی وجہ سے رشتہ ختم کر دیا گیا۔اب عمر دل برداشتہ ہو کر زندگی سے مایوس ہو گیا،اور عذرا نے امید دلانے کے لئے یہ قسم کھائی کہ "قسم سے”یا میں قسم کھاتی ہوں کہ مجھے میرے رب پر پورا یقین ہے،اگر میری آپ سے  شادی نہ ہوئی تو میں بغیر کلمے کے مروں یعنی جب میں مروں تو مجھے کلمہ نصیب نہ ہو،اگر میں جھوٹ بولوں ۔ان الفاظ کے ساتھ عذرا قسم کھاتی ہے،آپ سے پوچھنا ہے کہ یہ قسم کی شکل ہے یا نہیں؛ کیونکہ انہوں نے اللہ کی قسم نہیں کھائی،اگر یہ قسم ہے تو اس کا کفارہ بھی بتائیں،کیونکہ رشتہ بلکل ختم ہو چکا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۲۔ یہ صورت قسم کی ہے۔البتہ اس کا کفارہ اس وقت لازم ہو گا جب کہ ان کی وفات تک آپس میں نکاح نہ ہو سکے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved