- فتوی نمبر: 18-390
- تاریخ: 21 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1۔ كيا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ موجودہ حالات میں گندم کی ذخیرہ اندوزی جائز ہے؟ جبکہ حکومت کی طرف سے اس دفعہ سختی زیادہ ہے، پیداوار بھی اس دفعہ کم ہے۔
وضاحت مطلوب ہے:
1۔ آپ کا اس سوال سے کیا تعلق ہے؟
2۔ حکومت کی طرف سے سختی کی کیا تفصیل ہے؟
جواب وضاحت:
بہت سارے لوگ اسٹاک کرنا چاہ رہے ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ کونسا قحط کی سی صورت ہے۔ حکومت جس کے پاس بھی چالیس من سے زیادہ گندم پائے جائے گی تو اٹھا کر لے جائے گی، اور اگر مالک نے کوئی واویلا مچایا تو وہ اس گندم کو ضبط بھی کر سکتی ہے جبکہ پہلی والی صورت میں وہ پیسے دی گی۔ اسٹاک رکھنے کی صورت میں گندم کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ جو گندم خود کاشت کی ہو، اس کی ذخیرہ اندوزی شرعاً منع نہیں، تاہم ملکی حالات کا تقاضا یہ ہے کہ اپنی ضرورت سے زائد گندم کو فروخت کر دیا جائے تاکہ کسی قانونی گرفت میں بھی نہ آئیں اور عوام کا بھی فائدہ ہو جائے، اور ذخیرہ کرنے کی وجہ سے گندم کا بحران بھی پیدا نہ ہو۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved