• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

تکہ،کباب کلوکےحساب سے بیچنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میری تکہ کباب کی دکان ہے اور آج کل مارکیٹ میں کلو کے حساب سے تکہ کباب فروخت ہوتے ہیں ۔مثلا تکہ 400 روپے کلو ہے پھر ہم تقریبا دس سیخیں ایک کلو کا اندازہ کرکے فروخت کرتے ہیں۔ کیا یہ درست ہے؟ اگر نہیں تو شرعی طریقہ کیا  ہوگا؟

مزید وضاحت:

عام طور پر یہی عرف چل رہا ہے اور اگر کوئی کم وزن مثلا900گرام بیچےتو کہیں اسے براسمجھاجاتاہے اورکہیں نہیں سمجھا جاتا ،بس اسے کلو کا نام ہی دیا جاتا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1. مذکورہ صورت میں چونکہ  آجکل عام عرف یہی ہے کہ سیخوں والے اندازے سے کلو کا حساب کر کے سیخیں بیچتے ہیں اور عام طور پر لوگوں کو بھی اس کا پتاہوتا ہے، اس لیے مذکورہ صورت میں اصل مقصود کلو نہیں ہوتا بلکہ کلو صرف ایک اندازہ کے لئے بولا جاتا ہے، لہذا مذکورہ صورت جائز ہے البتہ جان بوجھ کر اس اندازے سے کم کرکے نہ بیچے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved