- فتوی نمبر: 28-296
- تاریخ: 19 اگست 2022
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
***میں ایک کاسمیٹک کا اسٹور ہےجہاں کاسمیٹک سے متعلق سامان کی ہول سیل اور ریٹیل خرید و فروخت کی جاتی ہے۔
بعض اوقات خریداری کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ ڈسٹری بیوٹر کو کہا جاتا ہے کہ نقد ادائیگی کی جائے گی اس لیے ریٹ کم رکھو اس طرح لوکل آئٹم کیش پیمنٹ کی بنیاد پر کم پرسنٹیج پرخرید لی جاتی ہے۔
کیا نقد ادائیگی کی بنیاد پر ریٹ کم رکھنا درست ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
نقد ادائیگی کی بنیاد پر ریٹ کم رکھنا شرعا جائز ہے۔
فی دررالحکام:(۱/۱۲۳)طبع دارعالم الکتب
(المادۃ:۱۰۳)ھو الثمن الذی یسمیہ ویعنیہ العاقدان وقت البیع بالتراضی سواءکان مطابقا للقیمۃ الحقیقۃ أو ناقصا عنھا أو زائدا علیھا۔وعلی ھذا کما أن الثمن المسمی قد یکون بقیمۃ المبیع الحقیقیۃ یکون أیضا أزید من القیمۃ الحقیقیۃ أو أنقص
الفقہ الاسلامی وأدلتہ(۵/۳۳۷۱)طبع بیروت
الثمن لا یتحقق إلا فی عقد فهو مایتراضی عليه المتبایعان سواء أکان أکثر من القیمة أم أقل أم مساویا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved