- فتوی نمبر: 19-201
- تاریخ: 24 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
1۔پینٹ شرٹ کا کاروبار صحیح ہے یا نہیں؟
2۔موٹر سائیکل کے کاروبار میں موٹر سائیکل کا تیل تبدیل کرکے دوسرا تیل ڈال دیتے ہیں جو تیل تبدیل کرتے ہیں وہ واپس نہیں دیتے اس سے کمائی حرام ہوتی ہے یا نہیں؟
3۔درزی کے کاروبار میں جو پیس بچتا ہے اسے ہم واپس کر دیتے ہیں تھوڑے پیس رہ جاتے ہیں اس سے کمائی حرام ہوتی ہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1.ڈریس پینٹ ، شرٹ کا کاروبار کرنا مکروہِ تنزیہی ہے اس لیے احتیاط بہتر ہے اور جینزکی پینٹ کا فروخت کرنا جائز نہیں۔
2.3.موٹر سائیکل کے بچے ہوئےتیل اور درزی کے پاس بچے ہوئے تھوڑے پیس کے بارے میں چونکہ عرف یہی ہے کہ اصل مالک واپس نہیں لے جاتا اس لئے ان کو استعمال کرنا جائز ہے اس کی کمائی حرام نہیں البتہ اگر اصل مالک مطالبہ کرے تو واپس کرنا ضروری ہے ۔جبکہ کپڑے کے بڑے پیس جن کے بارے میں واپس کرنے کا عرف ہے ان کو واپس کرنا ضروری ہے ۔
امداد الاحکام (376/3)
سوال :ایک بہت بڑی دکان ہے جس میں مختلف اقسام کی جائز و ناجائز اشیاء کی خرید وفروخت ہوتی ہے ۔۔۔۔۔(2)کوٹ پتلون انگریزی ٹوپیاں وغیرہ۔۔۔۔۔۔۔۔(11) کوٹ پتلون مسلمانوں کو پہننا حرام ہے تو ان کی بیع بھی مسلمانوں کے ہاتھ حرام ہوگی اگر غیر مسلم اشخاص کے ہاتھ ان کی بیع کی جائے تو کیا حکم ہے۔۔۔
جواب: ۔۔۔(2) ان اشیاء کی بیع بھی فی نفسہ جائز ہے کیونکہ ان اشیاء کا مسلمانوں کے لیے لبس (پہننا)حرام ہے اور بیع لبس(پہننے) کو مستلزم نہیں ممکن ہے کہ وہ ان کو ہیت بدل کر استعمال کرے،
فکان کبیع العصیر ممن یتخذہ خمرا وکبیع الامرد ممن یتهم بالسوء لیکن اگر ظن غالب ہوکہ خریدنے والا اسی ہیت پر پہنے گا تو اعانت علی المعصیۃ کا بعض کے نزدیک گناہ ہوگا۔۔۔۔(11) اس کا جواب نمبر دو سے معلوم ہوگیا اور نصاری کے ہاتھ ان کی بیع کرنا جائز ہے ۔لعدم علةالتشبه فی حقهم فکان بیعه لهم بیع الحلال لبسا….
فتاوی رحیمیہ(238/10)
الجواب : اگر بچا ہوا کپڑا اتنی مقدار میں ہے کہ اس کو واپس کرنے کا عرف ہے تو اس بچے ہوئے کپڑے کا مالک وہی ہے جس کا کپڑا ہے اس کو ہی واپس کرنا چاہیے
دررالحکام علی حیدرؒ،مادۃ:353
فان کانت شيأ يعلم ان صاحبها لايطلبها کالنواة وقشرالرمان يکون القاؤة اباحة حتي جاز
الانتفاع به بلاتعريف ولکنه يبقي علي ملک مالکه
© Copyright 2024, All Rights Reserved