• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

آگے فروخت کرنے کی غرض سے خریدے ہوئے پلاٹ اور مکان پر زکوٰۃ

استفتاء

بنا ہوا گھر خرید لیا یا پلاٹ خرید لیا اور سال مکمل ہو گیا ہے، گھر یا پلاٹ فروخت نہیں ہوا کیا اس پر زکوٰۃ آئے گی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر گھر یا پلاٹ  فروخت کرنے کی نیت سے خریدا ہے اور فروخت کرنے کی نیت ابھی تک ہے تو ان پر زکوٰۃ واجب ہو گی۔

و أما أموال التجارة فتقدير النصاب فيها بقيمتها من الدنانير و الدراهم فلا شيء فيها ما لم تبلغ قيمتها مائتي درهم أو عشرين مثقالاً من ذهب فتجب فيها الزكاة ….. سواء كان مال التجارة عروضاً أو عقاراً أو شيئاً مما يكال أو يوزن. (بدائع الصنائع: 2/ 109) فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved