- فتوی نمبر: 33-49
- تاریخ: 10 اپریل 2025
- عنوانات: عبادات > قسم اور منت کا بیان > نذر و منت کے احکام
استفتاء
ايك شخص بیمار ہے ، اسی حالت میں اس کے منہ سے یہ الفاظ نکلے کہ” اے اللہ اگر آپ مجھے شفا دیں تو میں آپ کے لیے بکرا یا گائے خیرات کروں گا” اور وہ آدمی شفا یاب ہوگیا ہے۔ یہ الفاظ دو ، تین مرتبہ بولے ہیں تو اب اگر اس بندے کو بکرا یا گائے خیرات کرنے کی استطاعت نہیں تو یہ بندہ کیا کرے؟ اگر خیرات نہ کرے تو گناہ گار ہوگا یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں نذر لازم ہو گئی جس کا پورا کرنا ضروری ہے لہذا اگر ابھی اس نذر کو پورا کرنے کی استطاعت نہیں ہے تو موت سے پہلے پہلے جب استطاعت ہو جائے اس وقت اس نذر کو پورا کر دے، اگر موت تک بھی استطاعت نہ ہو تو مرنے سے پہلے ایک تہائى ترکہ سے اس نذر کے پورا کرنے کی وصیت کرے۔
نیز مذکورہ صورت میں جتنی مرتبہ نذر کے الفاظ کہے ہیں اتنی ہی مرتبہ نذر لازم ہوگی کیونکہ نذر جب شرط کے ساتھ معلق ہو تو وہ من وجہ یمین ہوتی ہے اور کئی دفعہ ایک ہی چیز پر قسم کھانے سے یمین متعدد ہوتی ہے ۔
المحیط البرہانی (6/91) میں ہے:
(الفصل الخامس) في الأيمان التي يقع فيها التخيير والتي لا يقع فيها التخيير
قال محمد رحمه الله في «الجامع» إذا قال الرجل: والله لا أدخل هذه الدار (أو هذه) فأي الدارين دخلها يحنث.
الأصل في جنس هذه المسائل أن كلمة (أو) إذا دخلت بين اسمين في النفي كانت بمعنى ولا، قال الله تعالى: {فلا تطع منهم آثماً أو كفوراً} (الإنسان: 24) معناه: ولا كفوراً، وكذلك إذا دخلت بين اسم وفعل في النفي كانت لمعنى ولا………… ومتى دخلت كلمة [أو] بين إثباتين يكون للتخيير قال الله تعالى: {فكفارته إطعام عشرة مساكين}
ہندیہ(2/72) میں ہے:
ولو جعل كلمة أو بين نفيين بأن قال: والله لا أدخل هذه الدار أو لا أدخل هذه الدار الأخرى فدخل إحدى الدارين حنث وإن لم يدخلهما حتى مات لم يحنث ولو جعل كلمة أو بين إثباتين بأن قال: والله لأدخلن هذه الدار أو لأدخلن هذه الدار الأخرى فدخل إحداهما بر في يمينه وإن لم يدخلهما حتى مات حنث
فتح القدیر (5/186) میں ہے:
في التجريد عن أبي حنيفة رحمه الله: إذا حلف بأيمان عليه لكل يمين كفارة والمجلس والمجالس سواء.
المبسوط للسرخسی (6/186) میں ہے:
وإذا حلف الرجل على أمر لا يفعله أبدا، ثم حلف في ذلك المجلس أو في مجلس آخر لا يفعله أبدا، ثم فعله، كانت عليه كفارة يمينين؛ لأن اليمين عقد يباشره بمبتدأ وخبر، وهو شرط وجزاء، والثاني في ذلك مثل الأول فهما عقدان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved