- فتوی نمبر: 33-309
- تاریخ: 21 جولائی 2025
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
نظر اتارنے کے جو مختلف طریقے رائج ہیں مثلا مرچیں جلا کر، کپڑا جلا کر، پانی کے ذریعے وغیرہ کیاان تمام طریقوں سے نظر اتارنا درست ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر مذکورہ طریقوں سے نظر اتارنے کو دوا کی طرح سمجھا جائے، مؤثر حقیقی خیال نہ کیا جائے اور نہ ہی ا ن میں کوئی خلاف شرع کام کیا جائے اور نہ خلافِ شرع الفاظ پڑھے جائیں اور نہ ہی اس بارے میں کوئی غلط عقیدہ رکھا جائے تو ان طریقوں سے نظرِ بد کا علاج جائز ہے۔
سنن ابو داؤد (رقم الحدیث: 3880)میں ہے:
عن عائشة قالت: “كان يؤمر العائن فيتوضأ ثم يغتسل منه المعين”
فتاوی محمودیہ(20/81)میں ہے:
سوال :بچہ کو یا کسی جانور مثلا بھینس ،گائے کو نظر بد لگ جانے پر عورتیں عام طور پر مرچ یا سات کپڑے کی کتریں، یا صرف سلا ہوا کپڑا لے کر بچے یا جانور کی طرف سات مرتبہ یا کچھ کم و بیش اشارہ کر کے جلتی ہوئی آگ میں ڈال دیتی ہیں اس طریقے سے نظر جھاڑنا کیسا ہے؟
جواب: نظر بد اتارنے کے لیے مرچیں وغیرہ پڑھ کر آگ میں جلانا درست ہے جبکہ کوئی خلاف شرع چیز ان پر نہ پڑھی جائے مثلا کسی دیوی دیوتا وغیرہ کی دہائی یا کسی جن و شیطان سے استعانت وغیرہ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved