- فتوی نمبر: 31-229
- تاریخ: 22 دسمبر 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > طلاق کا بیان > تعلیق طلاق
استفتاء
ہمار اجھگڑا چل رہا تھا تو اسی دوران میری بیوی نے کہا ‘میں باہر جاکر گلی میں چیخوں گی “تو میں نے کہا”اگر تو باہر جاکر گلی میں چیخی تو تمہیں تین شرط طلا ق دے دوں گا”اس کے بعد اس نے باہر جانے کے لئے دوتین قدم رکھے تو میں نے اسے روکا ،اس نے کہا میں چیخوں گی ،اسی وقت میں نے اس کے منہ پر ہاتھ رکھا اور اسے دھکا دیا جس سے وہ گر گئی اس کے بعد بچے اسے اندر کمرے میں لے گئے اور میں بھی باہر چلا گیا ، میری بیوی کا بھائی بھی آگیا بالآخر تین چار گھنٹے گزرنے کے معاملہ ٹھنڈا ہوگیا ،کیاطلاق واقع ہوگئی ہے؟
بیوی کا بیان:
میرے شوہر نےمجھے کہا “اگر تو گلی میں باہر گئی چیخی چلائی تو تجھے تین شرط طلاق”لیکن مجھے یہ یاد نہیں ہے کہ اس نے یہ کہا تھا کہ”تین شرط طلاق دے دوں گا “یا یہ کہا تھا کہ”تین شرط طلاق ہوں گی”لیکن میں گلی تک نہیں گئی تھی بلکہ اس وقت گھر میں ہی رہی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ۔
توجیہ:مذکورہ صورت میں شوہر نے بیوی کی طلاق کو اس شرط پر معلق کیا تھا کہ وہ باہر گلی میں جاکر چیخے ،چلائے اور وہ شرط نہیں پائی گئی اس لئے مذکورہ صورت میں کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔نیز آئندہ بھی کبھی اگر بیوی نے گلی میں جاکر چیخا تو طلاق واقع نہ ہوگی کیونکہ یہ صورت یمین فور کی ہے یعنی ایسی شرط ہے جو اسی حالت تک ہوتی ہے جس حالت میں یہ شرط لگائی جاتی ہےاور پھر وہ حالت ختم ہونے سے وہ شرط بھی ختم ہوجاتی ہے لہذا مذکورہ صورت میں اسی واقعہ میں اگر بیوی شرط پر عمل کرتی تو طلاق ہوجاتی لیکن جب یہ لڑائی ختم ہوگئی تو یہ شرط بھی ختم ہوگئی۔
ہندیہ (1/ 420)میں ہے:
وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار فأنت طالق.
الدر المختار (3/ 761)میں ہے:
(وشرط للحنث في) قوله (إن خرجت مثلا) فأنت طالق أو إن ضربت عبدك فعبدي حر (لمريد الخروج) والضرب(فعله فورا) لأن قصده المنع عن ذلك الفعل عرفا ومدار الأيمان عليه، وهذه تسمى يمين الفور تفرد أبو حنيفة رحمه الله بإظهارها ولم يخالفه أحد.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved