• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

فرض یا نفلی روزہ کی رات سے نیت کرنا

  • فتوی نمبر: 12-88
  • تاریخ: 19 مئی 2018

استفتاء

سوال:نفلی روزہ کے لئے رات سے نیت کی کہ صبح روزہ رکھوں گا اور رات کو سحری کے لئے آنکھ نہ کھلی۔ سوال یہ ہےکہ روزہ رکھنا چاہئے یا کھانا چاہئے؟ نیز فرض روزے میں بھی سحری کے لئے آنکھ نہ کھلی صبح شدید پیاس یا بھوک لگی ہو  تو کیا کرنا چاہئے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر رات کو نفلی روزہ یا فرض روزہ رکھنے کی پختہ اور حتمی نیت کی تھی یعنی یہ نیت کی تھی کہ خواہ آنکھ کھلے یا نہ کھلےسحری کھانے کو ملے یا نہ ملے ہر حال میں روزہ رکھوں گاتو اس صورت میں روزہ رکھنا ضروری ہے خواہ روزہ نفل  ہو یا فرض ہو۔ البتہ اگر رات کو روزہ رکھنے کی نیت حتمی نہ تھی بلکہ یہ ارادہ تھا کہ سحری کر کے روزہ رکھوں گا لیکن اگر سحری نہ کر سکا تو پھر اپنی ہمت کو دیکھوں گا جیسا کہ عموما لوگوں کے ذہنوں میں ہوتا ہے تو ایسی صورت میں آنکھ کھلنے پر نفلی روزہ رکھنا تو ضروری نہیں اور فرض روزے کی صورت میں اگر بغیر کھائے پیئے روزہ نبھانے کی ہمت ہو تو نصف نہار شرعی سےپہلے پہلے نیت کر کے روزہ رکھنا ضروری ہو گا اور اگر بغیر کھائے پیئے روزہ نبھانے کی ہمت نہ ہو تو روزہ نہ رکھنے کی کنجائش ہوگی

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved