- فتوی نمبر: 11-231
- تاریخ: 04 مئی 2018
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
پہلی مرتبہ یہ حدیث پڑھی :
ایک مرتبہ آپ نے مجھے زرد رنگ کے کپڑے پہنے ہوئے دیکھا تو فرمایا یہ کفار کے( ساتھ مشابہت) کپڑے ہیں انہیں مت پہنا کرو ۔(مسلم عن عبد اللہ بن عمرؓ)
زیادہ تر مردوں کو خالص سرخ رنگ کے لباس کی ممانعت کا پڑھاہے۔
1۔کیا زرد رنگ پیلے (Yellow)رنگ کو ہی کہتے ہیں ؟
2۔کیا زرد رنگ کی ممانعت مرد وعورت دونوں کے لیے ہے ؟
3۔کیا یہ ممانعت زعفران سے رنگے زرد (پیلے )کپڑوں کے لیے ہے یا آج کل کے عام بکنے والے زرد یا پیلے رنگ کے کپڑے ہیں اس میں داخل ہیں جو کہ زعفران سے نہیں رنگے جانے بلکہ فیکٹریوں میں بنتے ہیں ۔
4۔اگر زرد یعنی پیلے رنگ کی ممانعت ہے تو کیا خالص زرد یا پیلا رنگ ہی منع ہے یا مکس کپڑابھی منع ہے جیسے پیلی دھاری یا پیلا بٹن یا دھاگا یا مختلف رنگوں کے ساتھ تھوڑا سا پیلا رنگ بھی )
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔زرد رنگ پیلے رنگ کو ہی کہتے ہیں ۔(علمی اردو لغت)
2۔حدیث میں ذکر کردہ رنگ کے لباس کی ممانعت صرف مردوں کے لیے ہے ۔
فتاوی شامی میں9/591ہے:
وکره لبس المعصفر والمزعفر الاحمر والاصفر للرجال مفاده انه لایکره للنساء.
نوٹ :عصفر زرد رنگ کی بوٹی ہے جس سے رنگائی کی جاتی ہے ۔زعفران ایک خوشبودار پودا ہے جس کے باریک زردیا سرخ ریشے ہوتے ہیں ۔(القاموس الوحید)
فتاوی عالمگیری5/332 ميں ہے:
ویکره للرجال ان یلبس الثوب المصبوغ بالعصفر والزعفران والورس.
نوٹ:ورس یہ ایک زرد رنگ کا پودا ہوتا ہے جس سے کپڑے وغیرہ رنگے جاتے ہیں (قاموس الفقہ)
3۔یہ ممانعت زعفران ،عصفر ،یا ورس سے رنگے ہوئے کپڑوں سے متعلق ہے ہر زرد یا پیلے رنگ کے کپڑوں سے متعلق نہیں۔
4۔ہر پیلے رنگ کا کپڑا تو ویسے ہی منع نہیں اور جو پیلے رنگ کا کپڑا منع ہے یعنی زعفران ،عصفر یا ورس سے رنگا ہوا تو وہ بھی تب منع ہے جب سارا کپڑا صرف پیلا ہو اگر اس میں پیلی دھاریاں ہوں یا پیلا بٹن ہو یا مختلف رنگوں کے ساتھ تھوڑا سا پیلا رنگ بھی ہوتو پھر منع نہیں ۔
فتاوی شامی9/591میں ہے :
ثم قال عند قول المصنف المزعفر الاحمر والاصفر یعنی ان المزعفر بقسمیه مکروه کذا قاله السید احمد قال واما الاصفر من غیر زعفران فلا کراهة فیه . ۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved