• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جوآدمی اپنی تمام قضانمازوں کی قضاکرلیں توکیاوہ صاحبِ ترتیب بن جائے گا؟

استفتاء

(1)ایک صاحب ترتیب آدمی کی دس نمازیں قضاہوگئیں گویاکہ ترتیب اس سےساقط ہو گئی لیکن بعد میں اس نےان دس نمازوں کی قضا پڑھ لی توکیااب یہ آدمی پھرصاحب ترتیب شمارہوگایانہیں؟

(2)ایک صاحب ترتیب آدمی کی نماز قضا ہوگئی جب یہ آدمی مسجد میں آیاتوجماعت کھڑی تھی،کیایہ شخص جماعت میں شامل ہوجائےیاپہلےقضاپڑھے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1)جی ہاں ایساآدمی صاحب ترتیب بن جائےگا۔

(2)ایساشخص پہلےقضانمازپڑھےپھرجماعت میں شامل ہوجائے،جماعت کافوت ہوناترتیب کےساقط ہونے کےلئے عذرنہیں ہے۔

شامی(2/635/640)میں ہے:

لوتذكرالفجرعندخطبةالجمعةيصليهامع أن الصلاةحينئذمكروهة،بل في التتارخانيةأنه يصليها عندهماوإن خاف فوت الجمعة مع الإمام ثم يصلي الظهر…. لوقضى الكل عادالترتيب عندالكل كما نقله القهستاني.

مسائل بہشتی زیور(1/224)میں ہے:

مسئلہ:کسی کے ذمہ چھ نمازیں یا بہت سی نمازیں قضا تھیں ۔ اس وجہ سے ترتیب سے پڑھنی اس پر واجب نہیں تھیں لیکن اس نے ایک ایک دو دو کرکے سب کی قضا پڑھ لی۔ اب کسی نماز کی قضا پڑھنا باقی نہیں رہا تو اب پھر جب ایک نماز یا پانچ نمازیں قضا ہو جائیں تو ترتیب سے قضاپڑھنا پڑیں گی اور ان پانچوں کی قضا پڑھے بغیر ادا نماز پڑھنا درست نہیں ۔

احسن الفتاوی(4/18)میں ہے:

سوال : عصر کی نماز فوت ہو گئی تو اذان مغرب کے بعد عصر کی قضا پڑھے یا مغرب کی نماز ادا کرے حالانکہ جماعت بھی ہونے والی ہے ؟

جواب :اگر یہ شخص صاحب ترتیب ہے تو پہلے عصر کی قضاء پڑھے پھر مغرب کی نماز ادا کرے، فوت جماعت کو سقوط ترتیب کے لئے سبب قرار نہیں دیا گیا ، اور اگر صاحب ترتیب نہیں تو پہلے نماز مغرب جماعت کے ساتھ ادا کرے ، بعد میں عصر کی قضاء پڑھے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved