- فتوی نمبر: 25-361
- تاریخ: 09 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > نماز > سنت اور نفل نمازوں کا بیان
استفتاء
(1) تہجد کی فضیلت کیا ہے؟
(2)تہجد کا افضل وقت کونسا ہے؟
(3) تہجد کی کم سے کم کتنی رکعات ادا کرنی چاہئیں ؟
(4)تہجد کی ہر رکعت کتنی چھوٹی یا لمبی ہونی چاہیے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
(1)تہجد کی فضیلت:
مسلم شریف (رقم الحدیث:1163) میں ہے:عن أبي هريرة رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم … أفضل الصلاة بعد الفريضة صلاة الليل۔ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے فرمایا فرض نمازوں کے بعد سب سے افضل نماز،رات کی نماز ہے۔
سنن ابو داؤد (رقم الحدیث :1307) میں ہے:عن عبد الله بن أبى قيس قال قالت عائشة رضى الله عنها لا تدع قيام الليل فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان لا يدعه وكان إذا مرض أو كسل صلى قاعدا.ترجمہ: حضرت عبداللہ بن قیس رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا قیام اللیل (رات کے قیام ) کو نہ چھوڑو کیونکہ رسول اللہ ﷺ اس کو نہ چھوڑتے تھے ۔ اور آپ جب بیمار ہوتے یا تھکے ہوئے ہوتے تو بیٹھ کر پڑھتے۔
سنن ترمذی (رقم الحدیث:3549) میں ہے:عن بلال : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : عليكم بقيام الليل فإنه دأب الصالحين قبلكم وإن قيام الليل قربة إلى الله ومنهاة عن الإثم وتكفير للسيئات.
ترجمہ:حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم تہجد ضرور پڑھا کرو ، کیونکہ وہ تم سے پہلے صالحین کا طریقہ اور شعار رہا ہے۔ یہ تمھارے رب کا قرب حاصل کرنے کا خاص وسیلہ ہے۔ یہ گناہوں کے برے اثرات کو مٹانے والی اور گناہوں کو روکنے والی ہے۔
نوٹ : قیام اللیل سے مراد تہجد کی نماز ہے۔کما فی بذل المجہود (280/2 )قيام الليل أي التهجد
(2)تہجد کا افضل وقت اخیر شب ہے۔یعنی سورج غروب ہونے سے لے کر سحری کا وقت ختم ہونے تک اگر کل وقت کو چھ حصوں میں تقسیم کیا جائے تو آخری چھٹا حصہ افضل وقت ہے۔
حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح (396) میں ہے:(وندب صلاة الليل) خصوصا آخره قوله ( خصوصا آخره ) وهو السدس الخامس من أسداس الليل وهو الوقت الذي ورد فيه النزول الإلهي ۔(3)نماز تہجد کی کم از کم دو رکعتیں ہیں ۔
حاشیۃ ابن عابدین (567/2) میں ہے:أقل التهجد ركعتان واوسطه أربع وأكثره ثمان.ہندیۃ (241/1) میں ہے:ومنها صلاة الليل كذا في البحر الرائق ومنتهى تهجده عليه السلام ثمان ركعات وأقله ركعتان كذا في فتح القدير ناقلا عن المبسوط.(4)نماز تہجد میں جس قدر ممکن ہو قراءت کرنی چاہیے البتہ نماز تہجد میں سورۃ بقرۃ ،سورۃ آل عمران،سورۃ نساء،سورۃ مائدۃ، سورۃ جمعہ ، سورۃ یٰس ،سورۃ اخلاص،سورۃ مزمل کا پڑھنا منقول وبہتر ہے۔(عمدۃ الفقہ 303/2 )
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved