- فتوی نمبر: 29-269
- تاریخ: 08 اگست 2023
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > منتقل شدہ فی حدیث
استفتاء
کیا ایسی کوئی حدیث ہے کہ آخری زمانےمیں ایک شخص ہری پگڑی باندھ کر بیان دے گا جس کے ساتھ ستر ہزار لوگ ہونگے اور انھوں نے بھی ہری پگڑی باندھی ہوگی اور وہ سب کافر ہوں گے۔
1۔وہ کون لوگ ہوں گے؟
2۔حدیث کی عربی عبارت کیا ہے؟
3۔کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
کل ہمارے ہاں ایک خطیب تشریف لائے انہوں نے اس طرح یہ حدیث بیان کی مگر میرے دوستوں کو تعجب ہوا کہ قیامت کی نشانیاں بہت سنی اور پڑھی ہیں ایسی کوئی حدیث نظر سے نہیں گزری۔پگڑی کہا تھا یا چادر صحیح یاد نہیں لیکن سبز رنگ ضرور بولا تھا اتنا ہمیں یاد ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔امام مسلم رحمہ اللہ نے اس حدیث کو اپنی کتاب صحیح مسلم میں ذکر کیا ہے کہ دجال کی اصبہان علاقے کے 70 ہزار یہودی اتباع کریں گے ان پر طیالسہ ہوگی اب طیالسہ کیا ہوتی ہے؟ تو اس کے بارے میں شارحین نے لکھا ہے کہ یہ ایک چادر یا چوغا کی طرح مشہور کپڑا ہے لغت میں اس کے معنی سبز چادر کے بھی ہیں۔
2۔ وہ شخص دجال ہوگا اور اس کے متبعین یہودی ہوں گے۔
3۔ امام مسلم رحمہ اللہ کی تمام ذکر کردہ احادیث صحیح ہیں۔
صحیح مسلم کتاب الفتن( رقم الحدیث 7386 )میں ہے:
"حدثنا منصور بن أبي مزاحم قال: حدثنا يحیی بن حمزة، عن الأوزاعي، عن إسحاق بن عبدالله عن عمّه أنس بن مالك أنّ رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: يتبع الدجال من يهود أصبهان سبعون ألفًا عليهم الطيالسة
اور مصنف عبد الرزاق میں طیالسہ کی جگہ "سیجان” کا لفظ ہے "سیجان” اور” طیالسہ” دونوں کا معنی ایک ہی ہےچنانچہ النہایہ فی غریب الحدیث میں ہے :
السیجان جمع ساج وهو الطیلسان الاخضر
تکملہ فتح الملہم جلد (6/632)میں ہے:
قوله "عليهم الطیالسه” هو جمع طیلسان وهو ثوب معروف مثل الرداء او العباء
مصباح اللغات (514) میں ہے:
الطیلس جمع طیالسہ سبز رنگ کی چادر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved