- فتوی نمبر: 3-58
- تاریخ: 31 دسمبر 2009
- عنوانات: حظر و اباحت > زیب و زینت و بناؤ سنگھار
استفتاء
1۔ حضرت میں مصنوعی زیورات ( آرٹیفشل جیولری ) کا کام کرتا ہوں ، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
الف: ہمارے زیورات بنیادی طور پر سکہ کے تیار ہوتے ہیں۔ سکہ وہ دھات ہے جو گاڑی کی بیٹری سیلوں اور ٹرمینل میں استعمال ہوتا ہے۔
ب: سکہ سے پہلے زیورات کا بنیادی ڈھانچہ تیار کیا جاتا ہے۔
ج: بعد میں اس پر خالص چاندی کا کوٹ یعنی باریک تہہ چڑھائی جاتی ہے۔
اس کےبعد اس پر کیمیکل پالش کی جاتی ہے۔ جو سنہر کا یعنی سونے کے مشابہ ہو جاتا ہے۔ لیکن حقیقت میں اس بالکل سونا نہیں ہوتا۔ پھر اس پر موتی یا نگینہ وغیرہ لگا کر تیار کیا جاتا ہے۔ ان زیورات میں کوکا، انگوٹھی، ہار، کانٹے، بندیہ، چوڑی وغیرہ شامل ہیں۔ آیا کہ یہ کاروبار جائز ہے یا نہیں؟یا کسی حد تک جائز ہے؟
2۔ زیورات کی حد میں کیا کیا چیزیں آتی ہیں۔ درجہ ذیل میں جو چیزیں تیار ہوتی ہیں میں لکھ رہا ہوں:
چوڑیاں، کڑے، انگوٹھی، پنج انگلا، بازو بند، ہار، کانٹے، کوکا، بندیا، ٹکا، نتھ، تاج، چھلا، گلا بند۔
3۔ مسئلہ سے معلوم ہوا کہ پیتل، تانبا، لوہا اور رانگ وغیرہ کے زیورات کا پہننا اور کاروبار کرنا جائز نہیں ہے۔ معلوم یہ کرنا ہے۔ کہ اگر ان دھاتوں کے زیورات پر اگر سونا یا چاندی کی تہہ چڑھا دی جائے تو بھی یہ ناجائز ہے۔ یا کہ کوئی گنجائش ہے؟ اگر جائز ہے تو دوسرا سوال یہ ہے کہ اگر ان دھاتوں پر سونا یا چاندی کے علاوہ کوئی دوسرا کیمیکل اس طرح چڑھا دیا جائے کہ یہ سونا چاندی کے مشابہ ہو جائے۔ تو اس کی کیا صورت ہے؟
4۔ ان ممنوع دھاتوں اور سوناچاندی کے علاوہ کوئی دوسری دھاتیں جائز ہیں یا نہیں ؟ اگر ہیں تو وہ کون کونسی ہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
لوہا، تانبا، پیتل اور رانگ ان چار دھاتوں کی صرف انگوٹھی ناجائز ہے۔ باقی زیور جائز ہے۔
چاندی کی تہہ چڑھانے کی جو صورت آپ نے لکھی ہے اس میں اگر چاندی اس طرح چڑھادی جاتی ہے کہ کہیں سے بھی سکہ نظر نہیں آتا تو یہ صورت جائز ہے۔
دھاتوں کا باقی ہر قسم کا زیور جائز ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved