• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

بنا علی الاقل کی وجہ سے سجدہ سہو

استفتاء

3۔ کسی شخص کو نماز میں معاملہ خلط ملط ہوگیا مثلاً ایک پڑھی یا دو رکعات پڑھیں۔ اب نمازی کی وہ صورت کہ جس صورت میں اس نے عمل علی الیقین کرتے ہوئے کم کو اختیار کیا ہے۔ اب آدمی کو دو اور ایک میں شک تھا تو ایک پر یقین کرتے ہوئے جب دوسری رکعت از سر نو پڑھی تو کیا ایسی صورت میں آخر میں سجدہ سہو لازم آئے گا یا نہیں؟ علاؤ الدین

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

3۔ ایسی صورت میں آخر میں سجدہ سہو کرنا ضروری ہے۔

فإن لم يغلب له ظن أخذ بالأقل لقوله عليه السلام إذا سها أحدكم في صلاته فلم يدر واحدة صلى أو ثنتين فليبن على واحدة ….. و يسجد سجدتين قبل أن يسلم. ( مراقی: 477)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved