• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بیوی کوغسل دینے کا حکم

استفتاء

شوہر کا بیوی کی وفات کے بعد بیوی کو غسل دینا ائمہ اربعہ کے نزدیک کیسا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

حنفیہ کے نزدیک شوہر کا  اپنی بیوی کو غسل دینا جائز نہیں  جبکہ باقی ائمہ کے نزدیک شوہر اپنی بیوی کو غسل دے سکتا ہے  لیکن باقی ائمہ کے نزدیک بھی اس کا طریقہ  یہ  ہے کہ شوہر اپنے ہاتھ پر کپڑا لپیٹ کر غسل دے ہاتھ پر  کپڑا وغیرہ لپیٹے بغیر  غسل نہ دے ۔

الفقہ الاسلامی وادلتہ 2/1484 میں ہے ۔

قال الحنفيه لايجوز للرجل غسل زوجته ومسها لانقطاع النكاح  ويجوز النظر اليها في الا صح  لان النظر اخف من المس فجاز لشبهة الاختلاف ويجوز للمراة ان تغسل زوجها ….

وقال الجمهور يجوز لكل من الزوجين غسل الآخر  بعد الموت و يلفان خرقة علي اليد و لامس …… وكذا للمراة غسل زوجها ..

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved