• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

چار تولے سونا اور نقدی

استفتاء

ایک عورت کے پاس چار تولے زیور ہے اگر اس کے پاس عید والے دن اتنی رقم آجاتی ہے کہ جس سے وہ صاحب نصاب بن جاتی ہے، درمیان سال میں اس کے پاس زیور تو رہتا ہے لیکن رقم کبھی ہوتی ہے کبھی ختم ہوجاتی ہے۔ اور اگلی عید پر اس کے پاس پھر اتنی رقم آجاتی ہے جس سے وہ صاحب نصاب بن جاتی ہے۔

۱۔ اب آیا اس پر زکوٰة، صدقہ فطر اور قربانی واجب ہوگی یا نہیں؟

۲۔ اور ملازمت کی رقم کو نصاب میں شامل کریں گے یا نہیں؟

۳۔ اور ایک نصاب باقی یعنی صرف سونا رہ گیا  تو اس صورت میں وہ صاحب نصاب رہے گی یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱۔ مذکورہ صورت میں زکوٰة، صدقہ فطر اور قربانی واجب ہوگی۔

۲۔ ملازمت کی جو رقم سال کے آخر میں جمع ہوگی اس کی بھی زکوٰة ادا کرنی ہوگی۔

۳۔ سونا کے باقی رہنے کی صورت میں صاحب نصاب ہوگی۔

لو كان له نصاب في أول الحول فهلك بعضه في أثناء الحول فاستفاد تمام النصاب أو أكثر يضم أيضا عندنا لأن النقصان في أثناء الحول لا يقطع حكم الحول … فشمل المستفاد بميراث أو هبة أو شراء أو وصية … أن أحد النقدين يضم إلى الآخر و أن العروض للتجارة تضم إلى النقدين للجنسية باعتبار قيمتها. ( البحرالرائق: 2/ 222)

و المستفاد و لو بهبة أو إرث وسط الحول يضم إلى نصاب من جنسه. ( شامي: 2/ 288)

و في القنية العبرة في الزكاة للحول القمري. ( البحر الرائق: 2/ 203)

تجب على حرمسلم ذي نصاب فضل عن مسكنه و ثيابه و أثاثه و فرسه و سلاحه و عبيده. (البحر الرائق: 2/ 252)

تجب على حر مسلم ذي نصاب فاضل عن حاجته الأصلية و إن لم ينم كما مر و به … تحرم الصدقة كما مر و تجب الأضحية. ( شامی: 2/ 360) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved