- فتوی نمبر: 29-41
- تاریخ: 11 اگست 2023
- عنوانات: عبادات > نماز > جمعہ کی نماز کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شہر ہےاور اس کے قریب گاؤں ہے ،گاؤں تقریبا 8 کلومیٹر فاصلے پر ہے لیکن یہاں کے لوگ اسے مضافات شہر کہتے ہیں اور اس گاؤں والے اس شہر سے ضروریات پوری کرتے ہیں شہر اور گاؤں کے درمیان میں کھیت ہیں ، گاؤں والے گاؤں کی مسجد میں نماز جمعہ ادا کرتے ہیں ، اب پوچھنا یہ ہے کہ گاؤں میں نماز جمعہ ہوتی ہے یا نہیں ؟گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ یہاں بڑے بڑے علماء آتے ہیں لیکن وہ منع نہیں کرتے ۔
تنقیح:گاؤں میں بالغ مردوں کی تعداد 40 ہے ، دس پندرہ گھر ہیں ، ایک ہی مسجد ہے اور ایک چھوٹی دکان ہے اور تھوڑے فاصلے پر ایک سکول ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
فقہ حنفی کی رُو سے مذکورہ گاؤں میں جمعہ درست نہیں۔
رد المحتار (2 / 138)میں ہے:
“و عبارة القهستاني تقع فرضا في القصبات والقرى الكبيرة التي فيها أسواق …….. وفيما ذكرنا إشارة إلى أنه لا تجوز في الصغيرة التي ليس فيها قاض ومنبر وخطيب، كما في المضمرات.”
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved