• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

چوری کی ہوئی چیز کے بدلے میں پیسے دینا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سات سال پہلے جب میں سکول پڑھتا تھا میں نے چوری کی تھی، جب پتہ چل گیا کہ گناہ کبیرہ ہے توسات سال بعد لڑکے کے گھر گیا اس کی امی نے کہا کہ وہ گھر نہیں ہے میں نے اس کی چیز کے بدلے میں انداز ارقم دے دی اور میں نے اس کی امی سے کہا اس کو کہنا تمہارا دوست معافی مانگتا ہے ،معاف کر دیں والدہ نے نام پوچھا تو میں نے نام بتانے سے منع کردیا، میں نے اپنی طرف سے رقم اس تک پہنچا دی تو کیا میں نے ٹھیک کیا یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ٹھیک کیا تاہم زیادہ بہتر یہ تھا کہ جس کی چوری کی ہے اسی کو رقم دیتے،چاہے کسی نام سے دیتے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved