• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ایزی پیسہ میں جب کوئی گاہک رقم جمع کروائے تو اس صورت میں ملنے والے  فری منٹس ،میسجز،کیش بیک کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا موبائل  میں آن لائن کاروبار کی وجہ سے رقم کی وصولی کےلیے ایزی پیسہ ایپ کھول سکتے ہیں ؟جبکہ اس کی سہولیات کو بھی استعمال نہ کرنے کی نیت ہو، نہ فری منٹ، نہ میسج، نہ کیش بیک۔ کیش بیک کو بغیر صدقہ  کی نیت سے کسی مستحق کو لوڈ کردینے کی نیت ہو ۔

براہ کرم جواب مرحمت فرماکرعنداللہ ماجور ہوں

وضاحت مطلوب ہے (1) آن لائن کاروبار کس چیز کا ہے (2)آن لائن کاروبار کی وجہ سے آپ کو کتنی رقم ایزی پیسہ ایپ میں رکھنی ضروری ہوتی ہے اورکیوں ہوتی ہے ؟تفصیل سے ذکرکریں

جوا ب وضاحت (1) عطر ،شہد ،دیسی گھی ،انجیر،جام،ٹی شرٹ وغیرہ کا (2)اکاؤنٹ میں رقم نہیں رکھنی  ،بلکہ  خریدار جو رقم بھیجتے ہیں  صرف وہ ایزی پیسہ اکاونٹ پر وصول کرنی ہے کیونکہ ہر کسٹمر میزان بینک اکاونٹ میں پیسے نہیں بھیج سکتا جبکہ  ایزی پیسہ پر بھیج سکتا ہے۔جو رقم آئیگی اس کو میں اپنے میزان  بینک اکاونٹ میں ٹرانسفر کردوں گا یا اپنا لوڈ کرلوں گا

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

موبائل فون میں ایزی پیسہ ایپ کھولنا اوراسے استعمال کرنا جائز ہے ۔ نیز ایزی پیسہ ایپ کے ذریعے جو رقم وصول کی جائے گی وہ اپنی اصل کے لحاظ سے ابتداءًامانت ہے لیکن چونکہ کمپنی وہ رقم دیگررقوم کے ساتھ خلط بھی کردیتی ہے اور اسے استعمال بھی کرتی ہے ،اس لئے انتہاء ًیہ رقم قرض کے حکم میں ہےجیساکہ کرنٹ اکاؤنٹ میں رکھوائی گئی رقم اپنی اصل اور ابتدا کے لحاظ سے امانت ہے اور انتہاء کے لحاظ سے قرض ہے۔

کرنٹ اکاؤنٹ میں اور ایزی پیسہ ایپ میں رقم رکھوانے یا منگوانے والے کا اصل مقصد اگر قرض دینا نہ ہو تو الامور بمقاصدها کے پیش نظر بینک یا ایزی پیسہ ایپ والوں کی طرف سے ازخود کچھ سہولیات مثلابینک کی طرف سے چیک بک فری کی سہولت یا اےٹی ایم کارڈ کی مفت سہولت دی جائے یا ایزی پیسہ ایپ کی طرف سے فری منٹس، میسیجز یا کیش بیک دیا جائے تو یہ سود کے زمرے میں نہیں آتا ،لہذا انہیں استعمال کرنا درست ہے ۔لیکن ان مقاصد کو حاصل کرنے کی غرض سے بینک کے کرنٹ اکاؤنٹ میں یا ایزی پیسہ ایپ میں رقم رکھوانایا رقم واپس منگوانادرست نہیں۔

نوٹ: ایزی پیسہ ایپ کی طرف سے فری منٹس ،میسیجز یا  کیش بیک کا استعمال صرف اس صورت میں جائز ہے جب ان سہولیات کیلیے اکاؤنٹ میں رقم کی کوئی خاص مقدار رکھنا شرط نہ ہو اور اکاؤنٹ ہولڈر وہ خاص مقدار رکھنے کا اہتمام کرے ورنہ جائز نہیں ۔

فقه البيوع:1/441

ربما يقع تسليم النقود عن طريق التحويل المصرفي (Bank transfer)وذلک بان یکون لزید رصید فی حسابه الجاري لدي بنک الف ولعمرو رصيد في حسابه الجاري لدي بنک ب،فيامر زيد بنک الف ان يحول مبلغا الي رصيد عمرو في بنک ب فحینما یدخل المبلغ فی رصید عمرو فی بنک ب،یعتبر عمرو قابضا لتلک النقود وحقيقته فقها ان بنک الف مدين لزيد بملغ رصيده وامره بتحويل المبلغ امر بدفع دينه الذي علي البنک الي وکيل عمر وحکما وبهذه الصفة قبض بنک ب قبض امانة ثم بخلط البنک هذا المبلغ بامواله الاخري يصبح مضمونا عليه وينقلب الي قبض ضمان

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved