- فتوی نمبر: 14-193
- تاریخ: 25 اگست 2019
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
۱۔اگر نماز جنازہ میں میت ایک سے زیادہ ہو ں تو کیا ان سب کی نماز جنازہ اکٹھی پڑھی جاسکتی ہے ؟اگر پڑھی جاسکتی ہے تو اس کا طریقہ کیا ہو گا ؟
استفتاء
۱۔جب ایک سے زائد جنازے ہوں تو بہتر یہ ہے کہ سب کی علیحدہ علیحدہ نماز جنازہ ادا کی جائے ۔باقی سب کی اکٹھے بھی پڑھ سکتے ہیں اوراس کا طریقہ یہ ہو گا کہ تمام میتوں کو شرقاغربا ایک دوسرے کے آگے پیچھے رکھا جائے پھر اگر بالغ مردوں کے ساتھ بچے بھی ہوں تو امام کے قریب مردوں کے جنازے ہوں گے ان کے بعدنابالغ لڑکوں کے اور اگر عورتیں بھی ہوں تو نابالغ لڑکوں کے بعد بالغ عورتوں کےاور ان کے بعد نابالغ لڑکیوں کے جنازے ہوں گے ۔ایسی صورت میں امام پہلے بالغ حضرات کی دعا پڑھےگا اور بعد میں نابالغ بچےکی اور اس کے بعد نابالغ بچی کی دعا پڑھےگا۔
فی الشامیة111/3
واذا اجتمعت الجنائز حاضرا فافرادالصلوۃ علی کل واحدۃ اولی من الجمع ۔۔۔وان جمع جازثم ان شاء جعل الجنائز صفا واحدا وقام عند افضلهم وان شاء جعلها صفا ممایلی القبلة واحدا خلف واحد ۔قوله (وان جمع جاز)ای بان صلی علی الکل صلاة واحدة۔۔۔۔۔۔۔۔ وقوله (وان شاءجعلها صفا الخ)ذکر فی البدائع التخییر بین هذا والذی قبله ثم قال هذا جواب ظاهرالروایة وروی عن ابی حنیفة ؒ فی غیر روایة الاصول ان الثانی اولی لان السنة هی قیام الامام بحذاءالمیت وهو یحصل فی الثانی دون الاول اه
وفیه112/3
فیقرب منه الافضل فالافضل الرجل ممایلیه فالصبی فالخنثی فالبالغة فالمراهقة۔
وفیه ایضا107/3
بل یقول بعد دعاء البالغین اللهم اجعله لنا فرطا الخ
مسائل بہشتی زیور (304/1)میں ہے :
مسئلہ: اگر ایک ہی وقت میں کئی جنازے جمع ہو جائیں تو بہتر یہ ہے کہ ہر جنازے کی نماز علیحدہ پڑھی جائے اور اگر سب جنازوں کی ایک ہی نماز پڑھی جائے تب بھی جائز ہے ۔
مسئلہ : اگر جنازے مختلف اصناف کےہوں تو اس ترتیب سے ان کی صف قائم کی جائے کہ امام کے قریب مردوں کے جنازے ہوں گے ان کے بعد لڑکوں کے اور ان کے بعد بالغ عورتوں کے اور ان کے بعد نابالغ لڑکیوں کے ۔
مسئلہ: جب بالغوں اور نابالغوں کی نماز جنازہ اکٹھی پڑھی جائے تو پہلے بالغوں کی دعا پڑھیں پھر بچوں اور نابالغوں کی دعا پڑھیں ۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved