- فتوی نمبر: 15-176
- تاریخ: 15 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > منتقل شدہ فی خاندانی معاملات
استفتاء
ہمارے مکان کے دو اطراف میں سڑک ہے. دونوں اطراف میں کم و بیش سارا دن دھوپ رہتی ہے. مکان کی دیوار اور سڑک کے کنارے کے درمیان آٹھ فٹ کا فاصلہ ہے. اس آٹھ فٹ میں سے چھ فٹ پر فٹ پاتھ ہوتا تھا اور دو فٹ جگہ سڑک کا شولڈر ہوتی تھی. فٹ پاتھ اور شولڈر دونوں سولنگ کی شکل میں بنے ہوتے تھے جب کہ فٹ پاتھ سڑک سے دس انچ اونچا ہوتا تھا. یہ کیفیت پوری کالونی میں یکساں تھی بلکہ ساٹھ کی دہائی میں اور بعد میں سرکاری طور پر بنائی جانے والی تمام کالونیز میں کم و بیش یہی صورتِ حال تھی. لیکن قانون کی گرفت کمزور ہونے کے سبب تقریباً تمام جگہوں پر لوگوں نے فٹ پاتھ اور شولڈر کے لیے مخصوص سرکاری جگہ پر ذاتی تصرف قائم کیا ہوا ہے اور دیواریں، باڑیں جنگلے اور کمرے وغیرہ تعمیر کرکے سرکاری جگہ پر قبضہ کیا ہوا ہے بلکہ پیدل چلنے والوں کو ان کے مخصوص اور محفوظ راستے سے جبراً محروم کر کے انہیں سڑک پر گاڑیوں کی زد میں چلنے پر مجبور کیا ہوا ہے.
ہم نے الحمدللہ اپنے مکان کے دونوں اطراف میں فٹ پاتھ کو بالکل متوازن اور صاف رکھا ہوا ہے تاکہ کسی کو سڑک پر پیدل نہ چلنا پڑے بلکہ فٹ پاتھ کے استعمال میں سہولت رہے. لیکن سڑک کی کئی بار کی تعمیر و مرمت کے بعد سڑک تقریباً فٹ پاتھ کے برابر اونچی ہو گئی ہے. جس کے سبب سے گاڑیاں اور موٹر سائیکلز بلاتکلف فٹ پاتھ پر چڑھا کر گزار لی جاتی ہیں جس کے تین نقصانات ہو رہے ہیں. پہلا یہ کہ پیدل چلنے والوں کے لیے فٹ پاتھ بھی سڑک جتنا غیر محفوظ ہو گیا ہے. دوسرا یہ کہ فٹ پاٹھ بار بار ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتا ہے جس کی مرمت خود ہی کروانا پڑتی ہے (کیوں کہ ۱۹۷۳ سے لے کر آج تک سرکاری طور پر کبھی کالونی کے کسی فٹ پاتھ کی مرمت ہوتی دیکھی نہیں گئی) تیسرا نقصان یہ ہے کہ فٹ پاتھ کے نیچے سے کمیٹی کی واٹر سپلائی لائن گزر رہی ہے جس میں چار انچ کا پلاسٹک کا پائپ استعمال ہوا ہے اور ساتھ میں ہی گھر کی گٹر لائن بھی گزرتی ہے، یہ دونوں لائنیں گاڑیوں کے گزرنے کے باعث بار بار شکستہ ہونے کے خطرے سے دو چار رہتی ہیں.
راہ نمائی یہ درکار ہے کہ کیا ہم فٹ پاتھ کی مخصوص جگہ پر مناسب فاصلے پر مکان کے طول و عرض کے ساتھ ساتھ تین چار درخت لگا سکتے ہیں؟ اس طرح کہ وہ نہ تو فٹ پاتھ پر پیدل چلنے والوں کا راستہ روکیں اور نہ ہی سڑک پر گاڑیوں کے لیے رکاوٹ بنیں بلکہ فٹ پاتھ کو گاڑیوں کی گزر گاہ بننے سے بچائیں. لائنیں بھی محفوظ رہیں، سایہ بھی رہے. کیا یہ عمل سرکاری جگہ کے ناجائز استعمال یا ذاتی تصرف میں تو نہیں آئے گا؟
طویل پوسٹ اور اسے پڑھنے پر وقت کے زیادہ صرف ہونے پر معذرت قبول کیجیے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
آ پ کا یہ عمل سرکاری جگہ کے ناجائز استعمال یا ذاتی تصرف کے زمرے میں نہیں آتا بلکہ فٹ پاتھ کو اس کے اصل مقصد میں استعمال کی ایک کوشش ہے جو کہ جائز ہے ۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved