• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عذر کی وجہ سے حمل ساقط کرنا

استفتاء

ایک عورت ایک ماہ کی حاملہ ہے تقریباً۔ اس سے پہلے اس کا ایک تین مہینے کا بچہ ہے وہ کہتی ہے کہ میں دوسرے حمل کو ابھی برداشت نہیں کرسکتی کیونکہ ایک مجبوری یہ ہے کہ پہلے  کی وجہ سے کمزوری ابھی تک جسم میں موجود ہے کبھی کبھی اس کی وجہ سے طبیعت خراب ہوجاتی ہے اور سر درد ہوجاتا ہے دوسری وجہ یہ ہے کہ حمل کی وجہ سے میری طبیعت اور بھی خراب ہوجاتی ہے اور اس حالت میں چھوٹے بچے کو سنبھالنا بہت مشکل ہے کیونکہ موجودہ بچہ بہت تنگ کرتا ہے۔ اب مفتیان کرام سے درخواست ہے کہ اس بارے میں بتائیں کہ ایسی صورت میں حمل کو ساقط کرانا درست ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ وجوہات کی بنا پر حمل کو ساقط کرانا جائز ہے۔ جب عذر ہو تو پہلے ہی کوئی مانع حمل طریقہ اختیار کرنا چاہیے۔

هل يباح الإسقاط بعد الحمل نعم يباح ما لم يتخلق منه شيء … فإباحة الإسقاط محمولة على حالة العذر. ( شامی: 2/ 412) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved